عبدالحلیم دریافت کرتے ہیں ’کیا سائق خاص (گھریلو ڈرائیور) کا نقل کفالہ ہو سکتا ہے؟
جواب: سعودی عرب میں غیر ملکی گھریلو عملے کے معاملات کو جلدی نمٹانے کے لیے محکمہ پاسپورٹ یعنی جوازات کی جانب سے تمام امور کمپیوٹرائزڈ کر دیے گئے ہیں ماضی میں جس کام کے لیے کئی دن لگتے تھے اب بہت مختصر وقت میں معاملات نمٹ جاتے ہیں۔
گھریلو عملہ جس میں ڈرائیور، ملازمین، نرس، ٹیوٹر وغیرہ شامل ہیں کے اقاموں کی تجدید اور دیگر معاملات کی انجام دہی کے لیے جوازات نے ’ابشر‘ اکاونٹ کی سہولت مہیا کی ہے جس کے ذریعے فوری طور پر معاملات نمٹا دیئے جاتے ہیں۔
جہاں تک آپ کا سوال ہے کہ سائق خاص یعنی گھریلو ڈرائیور کے پیشے پر کام کرنے والے کسی دوسرے کی کفالت میں جا سکتے ہیں تو اس کے لیے کوئی امر مانع نہیں۔
اگر آپ کے کفیل کو اعتراض نہیں اور وہ آپ کو تنازل یعنی ریلیز دینے پر راضی ہیں تو جوازات کی ابشر سروس کے ذریعے کفالت کی تبدیلی فوری طور پر ہو سکتی ہے۔
کفالت کی تبدیلی کے لیے طریقہ کار
جس نئے شخص کی کفالت میں آپ جانا چاہتے ہیں وہ اپنے ’ابشر‘ اکاونٹ سے آپ کے موجودہ کفیل کو طلب ’ڈیمانڈ‘ ارسال کرے جسے ساق کفیل منظور کرنے کے بعد جوازات میں مقررہ فیس ادا کی جائے گی جس کے بعد کفالت تبدیل ہو جائے گی۔
کفالت تبدیلی کے لیے سابق کفیل کی منظوری لازمی ہے تاہم اگر سابق کفیل تنخواہ ادا نہیں کرتا اور اقامے کی تجدید میں بھی تاخیر کرتا ہے تو اس صورت میں لیبر آفس میں شکایت درج کرائی جا سکتی ہے تاہم اس کے لیے دستاویزی ثبوت ہونا لازمی ہیں جس کے بعد لیبر آفس کفالت تبدیلی کے احکامات صادر کر سکتا ہے۔
وقاص چوہدری کا سوال بھی اسی حوالے سے ہی ہے۔ انہوں نے پوچھا ہے کہ گھریلو ڈرائیور کی چھٹی بھی موجودہ حالات میں بڑھ جائے گی؟
جواب: سعودی عرب میں تاحال کورونا وائرس کی وجہ سے بین الاقوامی پروازوں پر عائد پابندی برقرار ہے تاہم مملکت میں مقیم غیر ملکیوں کی خصوصی فلائٹوں کے ذریعے ان کے ملک روانگی کا سلسلہ جاری ہے۔
سعودی حکومت کی جانب سے تارکین وطن کو خصوصی رعایت دی گئی ہے جس میں وہ غیر ملکی جو چھٹی پر یعنی خروج وعودہ پر اپنے ملکوں کو گئے ہوئے ہیں اور ان کے خروج وعودہ یا اقامے کی مدت ختم ہوگئی ہے اس میں 3 ماہ کا اضافہ کیا جائے گا۔
ایوان شاہی سے دی جانے والی رعایت سے تمام غیر ملکی مستفید ہوں گے اس میں سائق خاص بھی شامل ہیں، ان کے اقامے اور خروج وعودہ کی مدت میں خودکار طریقے سے 3 ماہ کی توسیع کر دی جائے گی۔
کورونا وائرس کی وجہ سے گزشتہ مارچ میں بھی سعودی حکومت کی جانب سے تارکین وطن کے اقاموں میں 3 ماہ کی توسیع کی گئی تھی اب یہ دوسری بار اس کا اعلان کیا گیا ہے۔ توسیع پر عمل درآمد مرحلہ وار ہو گا جو ادارہ نشینل انفارمیشن سینٹر کے تعاون سے کیا جائے گا۔
نعمان اقبال دریافت کرتے ہیں، میری چھٹی ختم ہونے میں 2 ماہ باقی ہیں، میں پاکستان میں ہوں مدت میں اضافہ کس طرح ہو گا؟
جواب: سعودی حکومت نے غیر ملکی تارکین کو جو 3 ماہ کی اضافی مدت کے لیے خصوصی رعایت دی ہے اس کے مطابق وہ افراد جو بیرون ملک ہیں ان کا اقامہ اور خروج وعودہ از خود 3 ماہ کے لیے ایکسٹینڈ ہو جائے گا ۔
آپ کے سوال کے مطابق آپ کی چھٹی ختم ہونے میں ابھی 2 ماہ باقی ہیں جبکہ ابھی تک سعودی عرب کے لیے بیرونی فلائٹیں شروع نہیں ہوئیں نہ ہی اس بارے میں کوئی ممکنہ شیڈول جاری ہوا ہے۔ تاہم حکام کا کہنا ہے کہ 3 ماہ کی جو رعایت دی گئی ہے اس کے بعد حالات کو دیکھتے ہوئے اس بارے میں مزید غور کیا جائے گا۔
اس بات کو بھی ذہن میں رکھیں کہ یہ دوسری بارسعودی حکام کی جانب سے غیر ملکیوں کے اقاموں میں توسیع کی گئی ہے کیونکہ کورونا وائرس کی وجہ سے حالات جب تک مکمل طور پر کنٹرول نہیں ہوجاتے کچھ کہنا قبل از وقت ہوگا۔ جب تک فلائٹس بحال نہیں ہوتیں بیرون مملکت مقیم افراد کے معاملات کے بارے میں حکومتی ادارے وقتا فوقتا احکامات جاری کریں گے جنیں اردونیوز میں بروقت شائع کر دیا جائے گا۔