پیر کو پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز کی جانب سے جاری کردہ تفصیلات کے مطابق رواں سال طیاروں سے پرندے ٹکرانے کے 22 سے زائد واقعات رپورٹ ہوئے ہیں جبکہ ایک سال میں مجموعی طور پر 18 طیارے بری طرح متاثر ہوئے ہیں۔
پی آئی اے حکام کے مطابق ’پرندے ٹکرانے کی وجہ سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والے طیارے پی آئی اے کے ہیں جن میں ہوئنگ 777 اور ایئر بس 302 بھی شامل ہیں۔‘
پی آئی اے کی جانب سے جاری کی گئی تفصیلات کے مطابق ’ملک بھر کے مختلف ہوائی اڈوں کے اطراف صفائی ستھرائی کے ناقص انتظامات اور گندگی پر منڈلانے والے پرندے جہازوں سے ٹکرانے کی وجہ بنے ہیں۔ سب سے زیادہ واقعات کراچی اور لاہور کے ہوائی اڈوں پر رپورٹ ہوئے ہیں۔‘
رواں سال سات ماہ میں پی آئی اے کے طیاروں سے پرندے ٹکرانے کے مجموعی طور پر 22 واقعات رپورٹ ہوئے ہیں۔ سال کے آغاز سے جون تک 12 جبکہ جون کے 19 دنوں کے دوران طیاروں سے پرندے ٹکرانے کے 10 واقعات پیش آئے ہیں۔
پی آئی اے حکام کا کہنا ہے کہ طیاروں سے پرندے ٹکرانے کے واقعات کے باعث اضافی اخراجات برداشت کرنا پڑتے ہیں جبکہ پروازوں کا شیڈول بھی بری طرح متاثر ہو رہا ہے۔ پی آئی اے نے اپنے تحفظات سے سول ایوی ایشن اتھارٹی کو بھی آگاہ کر دیا ہے۔