Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سونے کی قیمتوں میں اضافہ، عام آدمی پر کیا اثر پڑے گے؟

پیر کو عالمی سطح پر سونے کی قیمتوں میں ریکارڈ اضافہ دیکھنے میں آیا (فوٹو: اے ایف پی)
عالمی سطح پر سونے کی قیمتوں میں اضافے کے بعد پاکستان میں فی تولہ سونے کی قیمت ایک لاکھ 23 ہزار روپے کی تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہے۔ 
گذشتہ چھ ماہ کے دوران پاکستان میں سونے کی قیمتوں میں تقریباً 28 ہزار روپے فی تولہ اضافہ  ہوا ہے۔ 
ماہرین اس اضافے کی ایک وجہ عالمی وبا کورونا وائرس کے باعث دنیا کی بڑی معیشتوں کا مشکلات کا شکار ہونا بتاتے ہیں۔
اردو نیوز نے چند ماہرین معاشیات سے گفتگو کی ہے اور جاننے کی کوشش کی ہے کہ سونے کی قیمت میں اضافے سے عام آدمی کی زندگی پر کیا اثرات مرتب ہوں گے؟ 
سابق سیکرٹری خزانہ ڈاکٹر وقار مسعود کہتے ہیں کہ سونے کی قیمتیں بڑھنے سے عام آدمی متاثر تو ہوتا ہے لیکن اس کے اثرات فوری طور پر سامنے نہیں آتے۔
’جیسے عالمی سطح پر تیل کی قیمتوں میں اضافہ ہوتا ہے تو اس کا اثر براہ راست معیشت پر پڑتا ہے جس سے مہنگائی کی شرح بڑھتی ہے اور عام آدمی پر فوری طور پر اس کا بوجھ پڑتا ہے لیکن سونے کا معاملہ تھوڑا مختلف ہے۔‘
ڈاکٹر وقار مسعود کے مطابق سونے کی قیمت میں اضافے سے متوسط طبقہ متاثر ہو رہا ہے۔

گذشتہ چھ ماہ کے دوران پاکستان میں سونے کی قیمتوں میں اضافہ دیکھا گیا ہے (فوٹو: اے ایف پی)

’جب عالمی سطح پر ڈالر کی قدر بڑھتی ہے تو تیل کی قیمت میں بھی اضافہ ہوتا ہے اسی تناسب سے دیگر اشیا بھی متاثر ہوتی ہیں۔ اسی طرح سونے کی قیمت میں اضافے سے ڈالر پر بھی اثر پڑتا یے جس سے عوام کی قوت خرید متاثر ہوتی ہے، چونکہ دنیا کی تمام کرنسیاں بحران کا شکار ہیں اور سونے کی قیمت میں اضافہ ڈالر کے لیے بھی اب ایک چیلنج بن چکا ہے۔‘

سونے کی قیمتوں میں اضافے سے کیا مہنگائی کی شرح میں بھی اضافہ ہوگا؟ 

ماہر معاشیات ڈاکٹر انجم الطاف کے مطابق ایک عام آدمی کی روز مرہ زندگی براہ راست تو متاثر نہیں ہوگی لیکن سونے کی قیمت میں اضافہ دنیا میں مہنگائی کی شرح میں اضافے کا اشارہ ہوتا ہے۔
’سونے کی قیمت کو عالمی سطح پر ہونے والی مہنگائی کے شرح کے پیمانے کے طور پر دیکھا جاتا ہے، سونے کی قیمت میں اضافہ ہو رہا ہے تو اس کا مطلب ہے افراط زر بھی بڑھ رہا ہے۔‘

روپے کی قدر گرے گی اور پراپرٹی کی قیمتوں میں اضافہ ہوگا

ڈاکٹر انجم الطاف کہتے ہیں کہ اس وقت دنیا کی کرنسیاں کمزور پڑ رہی ہیں اس لیے سرمایہ کار اب ایسی جگہ پر سرمایہ کاری کریں گے جو کہ ’حقیقی اثاثے‘ کہلاتے ہیں جیسا کہ پراپرٹی کی قیمتوں میں اضافہ ہو رہا ہے، ڈالرز کی خرید میں کمی آرہی ہے اور ایسی جگہوں پر سرمایہ کاری کی جائے گی جہاں افراط زر بڑھنے کے ساتھ ساتھ منافع بھی بڑھتا ہے۔

ماہرین کے مطابق سونے کی قیمت میں اضافے سے متوسط طبقہ متاثر ہوگا (فوٹو: اے ایف پی)

ڈاکٹر انجم الطاف نے مزید کہا کہ ’افراط زر بڑھنے کے خدشے سے سرمایہ کار کرنسی رکھنے کے بجائے اب سونا یا پراپرٹی خریدنے میں دلچسپی رکھتے ہیں اور سرمایہ اس طرف لگایا جائے گا۔‘ 

کیا سونے کی قیمتوں میں مزید اضافہ بھی ہوگا؟

ڈاکٹر وقار مسعود سونے کی بڑھتی ہوئی قیمت کو دنیا کی تمام بڑی کرنسیوں کے لیے ایک چیلنج قرار دے رہے ہیں۔
’اب لوگ ڈالرز رکھنا چھوڑ رہے ہیں اور یہ ڈالر کے لیے کسی چیلنج سے کم نہیں ہے، یہ اس بات کا ثبوت ہے کہ امریکی معیشت کو کورونا کے باعث شدید نقصان پہنچا ہے۔‘
ڈاکٹر انجم الطاف کہتے ہیں کہ ’اگر دنیا کی معیشتیں تیزی سے بحال ہوتی ہیں تو سونے کی قیمت میں کمی دیکھنے میں آئی گی، بصورت دیگر سونے کی قیمت میں مزید اضافہ ہوگا جس سے پوری دنیا کو افراط زر کا سامنا کرنا پڑے گا۔‘

شیئر: