Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’بھائی آلو سے سونا بناتا، بہن رکشے سے بسیں‘

مہاجر مزدوروں کو ان کے آبائی علاقوں میں پہنچانے کے لیے کانگریس نے بسیں فراہم کرنے کی پیشکش کی تھی (فوٹو:سوشل میڈیا)
انڈیا میں حزب اختلاف کی جماعت کانگریس کی جنرل سیکرٹری پرینکا گاندھی واڈرا کو مہاجر مزدوروں کے لیے فراہم کردہ بسوں کے معاملے میں مبینہ 'جعل سازی' کرنے پر تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
سوشل میڈیا پر اس وقت PriyankaVadraGhotala#  کے ہیش ٹیگ کے ساتھ پرینکا واڈرا کے خلاف تبصروں میں کہا جا رہا ہے کہ انہوں نے اترپردیش کی یوگی حکومت کو ایک ہزار بسوں کے رجسٹریشن نمبر کی تفصیلات اور دیگر معلومات کی جو فہرست فراہم کی ہے اس میں آٹو رکشے اور موٹر سائیکلیں بھی شامل ہیں۔
یاد رہے کہ انڈیا کی ریاست اتر پردیش میں مہاجر مزدوروں کو ان کے آبائی علاقوں میں پہنچانے کے لیے اپوزیشن جماعت کانگریس نے ایک ہزار بسیں فراہم کرنے کی پیشکش کی تھی۔ ریاستی حکومت نے ان کی یہ پیشکش قبول کرتے ہوئے انہیں ان بسوں کی تفصیلات فراہم کرنے کا کہا تھا۔
جیسے ہی یہ لسٹ منظرعام پر آئی سوشل میڈیا صارفین ان بسوں کے رجسٹریشن نمبرز کو وزارت ٹرانسپورٹ کے اس ڈیٹا بیس سے چیک کرنے لگے جو ذارائع نقل و حمل کی رجسٹریشن اور ماڈل نمبر سے متعلق معلومات فراہم کرتا ہے۔

صارفین نے کچھ دیر بعد سکرین شاٹس پوسٹ کرنا شروع کر دیے اور یہ دعویٰ کیا کہ کچھ وہیکلز کو بسیں ظاہر کیا گیا ہے جو اصل میں آٹو رکشے اور موٹر سائیکلیں ہیں۔

'نریندر مودی فین' کے نام سے ٹوئٹر ہینڈل نے ایک رکشے کی تصویر شیئر کی جسے ہیلی کاپٹر کی طرح ڈیزائن کیا گیا تھا، انہوں نے کیپشن میں لکھا کہ 'ایک ہزار بسوں کے بعد پرینکا واڈرا نے مہاجروں کے لیے ہیلی کاپٹر کا بھی انتظام کر دیا ہے۔'

ایک اور صارف سوموانسی نے ایک میم شیئر کی جس میں ایک آدمی دوسرے شخص کو کیمرے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہہ رہا ہے کہ یہ آپ کے ساتھ چھوٹا سا مذاق ہوا ہے، کیمرے کی طرف دیکھ کر ہاتھ ہلا دیں۔ 

سوریا شرما نامی صارف نے راہول گاندھی کے آلو سے سونا بنانے والے بیان کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا کہ 'آلو سے سونا بنانے کے بعد یہ اب آٹو رکشے سے بس بنا رہے ہیں۔'

بی جے پی مہیلا مورچہ سوشل میڈیا کی نیشنل انچارج پریتی گاندھی نے لکھا کہ 'بھائی آلوؤں کو سونے میں بدلتا ہے، بہن تین پہیوں کی سواری اور سکوٹرز کو بسوں میں تبدیل کرتی ہے۔'

کچھ صارفین کانگریس کی حمایت میں بھی سامنے آئے اور بسوں کی ویڈیو شیئر کرتے ہوئے طنز کیا کہ یہ ویڈیو دیکھیں اس میں آپ کو آٹو رکشے اور موٹر سائیکلیں واضح طور پر نظر آئیں گی۔

اس ویڈیو پر تبصرہ کرتے ہوئے انکت نامی صارف نے لکھا کہ 'اگر کیمرہ دو سیکنڈ میں ایک بس کی ویڈیو بناتے ہوئے گزرتا ہے، ویڈیو کا دورانیہ 2:20 سیکنڈ  ہے، جس کا مطلب یہ ہوا کہ 110 بسیں دکھائی گئی ہیں باقی 890 بسیں کہاں ہیں؟ یا میں ہی حساب میں غلطی کر رہا ہوں؟'

شیئر:

متعلقہ خبریں