مراکش میں ’الصردی‘ نسل کے دنبے کے چرچے ہیں جسے عید الاضحی کے موقع پر قربانی کے جانوروں کا سٹار مانا جاتا ہے۔
عاجل ویب سائٹ کے مطابق الصردی دنبوں کا اصل وطن مراکش ہے۔۔ اس کا سر سفید اور آنکھوں کے اردگرد سیاہ نشانات دیکھتے ہی پہچان لیا جاتا ہے۔
الصردی کے پیٹ اور سر پر بال نہیں ہوتے۔ اسی وجہ سے یہ دیگر دنبوں اور قربانی کے جانوروں میں منفرد نظر آتا ہے۔ اس کے سینگ عجیب و غریب شکل کے ہوتے ہیں۔
مراکش میں الصردی دنبے کی طلب عید الاضحی کے موقع پر بڑھ جاتی ہے۔ مویشیوں کی افزائش کرنے والے اس نسل کے دنبوں کو بڑے شوق سے پالتے ہیں۔ خاص طور پر قلعہ السرعنۃ، قصبہ تادلۃ اور واد زم میں اس کی افزائش دیگر علاقوں کے مقابلے میں زیادہ ہی ہوتی ہے۔ یہ علاقے مراکش کے بیچوں بیچ واقع ہیں۔
الصردی کی افزائش سالہا سال بڑھتی چلی جا رہی ہے۔ 1977 میں پانچ لاکھ الصردی دنبے تیار ہوتے تھے 1998 میں ان کی تعداد بڑھ کر 21 لاکھ 54 ہزار تک پہنچ گئی۔
ایک الصردی دنبے کا وزن 70 سے 100 کلو گرام کے درمیان ہوتا ہے کبھی کبھار اس سے بھی زیادہ گوشت نکل آتا ہے۔
الصردی دنبہ 80 سے 90 سینٹی میٹر تک لمبا ہوتا ہے۔
مزید پڑھیں
-
سہیلی کیلئے دنبے کا انوکھا تحفہNode ID: 198221
اہل مراکش عید الاضحی کے علاوہ عام دنوں میں بھی الصردی دنبے کا گوشت پسند کرتے ہیں۔
الصردی دنبے کی قیمت دیگر دنبوں کے مقابلے میں زیادہ ہوتی ہے۔ کوئی بھی عمدہ قسم کا الصردی دنبہ 500 ڈالر سے کم میں نہیں مل سکتا۔
عید الاضحی سے چند ہفتے پہلے ہی سے مراکش کی بکرا منڈیاں آباد ہیں تاہم کورونا وبا سے رونما ہونے والے مالی حالات نے لوگوں کی قوت خرید کمزور کر دی ہے۔
مراکشی حکام نے ملک کے پانچ علاقوں میں سات بکرا منڈیاں بند کر دی ہیں پتہ چلا تھا کہ وہاں وبا سے بچاؤ کے ضوابط کی پابندی نہیں کی جا رہی ہے۔ اس کے باوجود مراکش کے کاشتکار عید الاضحی کے تہوار سے حتی الامکان فائدہ اٹھانے کی سرتوڑ کوشش کر رہے ہیں- وہ چاہتے ہیں کہ انہیں اس موقع پر کم سے کم نقصان ہو اور جتنا فائدہ ہوجائے اتنا ہی اچھا ہے۔