متحدہ عرب امارات میں وزارت افرادی قوت نے کہا ہے کہ ’سرکاری تعطیلات کے دوران نجی اداروں کے ملازمین سے ڈیوٹی لینے پر ملازم کو ڈیوٹی کے ایام کے برابر چھٹی دینا ہوگی اور اسے ان دنوں کی تنخواہ کا کم از کم 50 فیصد محنتانہ بھی ادا کرنا ہوگا۔'
الامارات الیوم کے مطابق وزارت افرادی قوت نے بیان میں کہا کہ ’نجی اداروں کی انتظامیہ کو یہ استحقاق حاصل ہے کہ وہ سرکاری تعطیلات کے دوران کام کی ضرورت کے تحت کسی بھی ملازم کو ڈیوٹی پر بلا سکتے ہیں بشرطیکہ اسے ڈیوٹی کے ایام کے برابر چھٹی دی جائے اور معمول کی ڈیوٹی پر اسے تنخواہ دی جائے اور کم از کم 50 فیصد تنخواہ زیادہ دی جائے۔'
مزید پڑھیں
-
دبئی: اوورٹائم کی تنخواہ وقت اور حالات کے حساب سے دی جائے گیNode ID: 112026
بیان میں کہا گیا کہ ’ امارات میں ایک سال کے دوران نجی اداروں کے ملازمین کو مکمل تنخواہ کے ساتھ 14 دن کی سرکاری چھٹی ملتی ہے۔'
نئے ہجری سال، نئے عیسوی سال، میلاد النبی، الاسرا و معراج پر ایک، ایک دن، نیشنل ڈے پر دو دن، عید الفطر پر دو دن، عید الاضحیٰ پر تین دن اور وقوف عرفہ پر ایک دن کی چھٹی تنخواہ سمیت دی جاتی ہے۔
وزارت کا کہنا ہے کہ ’اگر مذکورہ سرکاری تقریبات میں سے کوئی ایک دن ایسا پڑ جائے جس میں ہفت روزہ چھٹی ( جمعے) آرہی ہوتو اس پر معاوضہ دینے کا قانون میں کوئی ذکر نہیں ہے۔ البتہ کابینہ یا متعلقہ وزیر خصوصی فیصلہ جاری کرکے جمعے کے بدلے کسی اور دن کی چھٹی دے سکتا ہے‘۔
امارات کے وفاقی قانون کے بموجب تمام ملازمین کو جمعے کو چھٹی دی جاتی ہے- اس سے یومیہ محنتانے پر کام کرنے والے ورکرز مستثنی ہیں- اگر جمعے کو کام ضروری ہو تو ایسی صورت میں ملازم کو اس کی جگہ کسی اور دن چھٹی دینا ہوگی یا اسے اس دن کا الگ سے محنتانہ دینا ہوگا- محنتانے کے ساتھ 50 فیصد تنخواہ الگ سے دی جائے گی-