معروف گلوکار شہزاد رائے کے ساتھ گانے میں پاکستان کی سیاسی تاریخ اپنے منفرد انداز میں بیان کرنے سے شہرت کی بلندیوں کو چھونے والے بلوچ لوک گلوکار واسو خان سے متعلق سوشل میڈیا پر بحث جاری ہے کہ وہ کسمپرسی اور بیماری کی حالت میں زندگی گزار رہے ہیں۔
ایک صحافی علی عمران جونئیر نے ان کی ایک تصویر ٹویٹ کی اور ساتھ میں ان کی حالت زار بیان کرتے ہوئے لکھا کہ وہ دو وقت کی روٹی کے لیے بھی محتاج ہیں کوئی شہزاد رائے کو جگا دے۔
اردو نیوز نے واسو خان سے ٹیلی فون پر رابطہ کیا تو انھوں اپنے مخصوص لہجے اور انداز میں حالات و واقعات سے آگاہ کیا تاہم انھوں نے اس تاثر کو زائل کیا کہ شہزاد رائے نے انھیں تنہا چھوڑ دیا ہے۔
مزید پڑھیں
-
شہزاد رائے کیلئے ”ستارہ امتیاز“Node ID: 224116
-
گلوکاری سے کنارہ کش نہیں ہوئی ،فریحہ پرویزNode ID: 403416
-
لبنانی فنکارہ الیسا نے گلوکاری کو خیر باد کہہ دیاNode ID: 429821
صحت سے متعلق دریافت کرنے پر واسو خان نے بتایا کہ 'میں بیمار ہوں۔ شوگر ہے مجھے، ٹانگ میں درد ہے، بخار بھی رہتا ہے، ابھی تو چلنے پھرنے کے قابل بھی نہیں رہا۔'
شہزاد رائے سے تعلق کے بارے میں سوال پر انھوں نے کہا کہ 'میں بیمار ہو گیا۔ اس نے میرا بہت علاج کرایا۔ دولاکھ خرچ کیا۔ آغا خان ہسپتال میں علاج کرایا۔ اب بھی اس کی بہت مہربانی ہے۔ وہ رابطہ کرتے ہیں۔ 24 گھنٹے رابطے میں رہتے ہیں۔'
انھوں نے کہا کہ 'گلوکاری چھوڑی نہیں اب بھی گاتا ہوں تاہم صحت کی وجہ سے ڈھیلا پڑ گیا ہوں۔ صحت مند ہو کر شہزاد رائے کے ساتھ مزید گلوکاری کروں گا۔'
ایک سوال کے جواب میں واسو خان نے بتایا کہ 'شہزاد رائے نے مجھے مکان لے کر دیا تھا 2010 کے سیلاب میں وہ گر گیا جس کو بیچ کر اپنا علاج کرایا۔ اب میں کرائے کے مکان میں رہتا ہوں۔ شہزاد نے تو گھر دیا، پیسہ دیا بہت کچھ دیا ہے تاہم اپنی آمدن نہ ہونے کے برابر ہے۔'
