Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

چین: بدھا کا 'عظیم مجسمہ' خطرے میں

چین کے قیام سے اب تک سیلابی پانی مجسمے کے پاؤں تک نہیں پہنچ سکا تھا (فوٹو: اے ایف پی)
چین کے جنوب مغرب میں سیلاب کی وجہ سے سڑکیں تباہ اور ہزاروں افراد نقل مکانی پر مجبور ہوئے ہیں۔
حکام نے بدھ کو خبردار کیا تھا کہ ’تھری گاجز ڈیم‘ کو تاریخ کے سب سے بڑے سیلاب کا سامنا ہے۔
سٹیٹ براڈ کاسٹر سی سی ٹی وی کے ویڈیو میں دکھایا گیا ہے کہ چین کے سیشوان صوبے میں 71 میٹر طویل ’لیشان جائنٹ بدھا‘ کے مجسمے کے پاؤں تک سیلاب کا پانی پہنچ رہا ہے۔
سی سی ٹی وی کے مطابق 1949 میں چین کے قیام سے اب تک سیلابی پانی مجسمے کے پاؤں تک نہیں پہنچ سکا تھا۔
سیلاب کی بڑھتی لہروں کی وجہ سے مجسمے کی حفاظت کے لیے ریت کی بوریاں رکھی گئی تھیں۔
سیشوان صوبے میں ’لیشان جائنٹ بدھا‘ کا مجسمہ یونیسکو کا عالمی ورثہ ہے اور یہ ایک مشہور سیاحتی مقام بھی ہے جہاں پر تین دریا ملتے ہیں۔

انتظامیہ کی جانب سے متاثرہ افراد کو امدادی سامان بھی پہنچایا گیا (فوٹو: اے ایف پی)

چین کے ریاستی خبر رساں ادارے ژنہوا کے مطابق کہ ایک لاکھ افراد کو یان اور لشان شہروں سے نکال لیا گیا ہے۔
سرکاری میڈیا کی فوٹیج میں دیکھا جا سکتا ہے کہ درختوں کے تنے اور نچلی شاخیں بھی پانی میں ڈوبی ہوئی ہیں۔ ایک نسبتا حیران کن منظر میں ایک چھوٹی عمارت سیلابی پانی میں گرتی اور اس کے ساتھ بہتی ہوئی نمایاں ہے۔
 

متاثرہ افراد کو حفاظتی مقامات تک بھی پہنچایا گیا (فوٹو: اے ایف پی)

حفاظتی خدشات کے پیش نظر یونیسکو کا ایک اور عالمی ورثے ژانگ جیاجی نیشنل پارک کو بھی عارضی طور پر بند کیا جائے گا۔
سیشوان میں سڑک کے منہدم ہونے سے 21 گاڑیاں کھائی میں گری ہیں تاہم چینی اخبار گلوبل رن نے کہا ہے کہ جانی نقصان نہیں ہوا ہے۔

شیئر: