Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

چینی کمپنیوں پر پابندی عائد کرنے پر غور

امریکی صدر نے ایگزیکٹو آرڈر کے تحت ٹک ٹاک پر بھی پابندی کا حکم دیا تھا (فوٹو: اے ایف پی)
ٹک ٹاک پر پابندی عائد کرنے کے بعد امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ وہ مزید چینی کمپنیوں پر بھی دباؤ ڈال سکتے ہیں۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق ایک نیوز کانفرس میں امریکی صدر سے سوال کیا گیا کہ کیا ایسی مزید مخصوص چینی کمپنیاں بھی ہیں جن پر پابندی عائد کرنے پر غور کیا جا رہا ہے جیسے کہ علی بابا؟
جس کے جواب میں صدر ٹرمپ نے کہا کہ ’ہم دیگر چیزوں پر بھی غور کر رہے ہیں۔‘
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ چینی ملکیتی کمپنیوں پر دباؤ بڑھا رہے ہیں۔
جمعہ سات اگست کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے چینی سوشل میڈیا ایپلی کیشنز ٹک ٹاک اور وی چیٹ پر سخت پابندیاں عائد کرنے کا حکم دیا تھا۔
ٹک ٹاک اور وی چیٹ سے متعلق امریکی صدر کے ایگزیکٹیو آرڈر جو 45 دنوں میں نافذ ہوگا، کے مطابق امریکی شہری ٹک ٹاک اور وی چیٹ کے مالکان کے ساتھ کام نہیں کر سکیں گے۔
چین اور امریکہ کے درمیان کئی معاملات پر اختلافات چلے آ رہے ہیں۔
امریکی صدر ٹرمپ کے احکامات میں کہا گیا تھا کہ سوشل میڈیا کمپنیاں امریکی قومی سلامتی، خارجہ پالیسی اور معیشت کے لیے خطرہ ہیں، امریکی صدر عالمی ٹیکنالوجی میں چین کی طاقت روکنے کے لیے کوشاں ہیں۔
سوشل میڈیا کی ویڈیو شیئرنگ ایپلی کیشن ٹک ٹاک کی انتظامیہ نے کہا تھا کہ وہ امریکی صدر کے ایگزیکٹیو آرڈر کے خلاف امریکی عدالتوں میں قانونی چارہ جوئی کرے گی۔

شیئر: