Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’ حوثیوں کے دہشت گرد حملوں کا ذمہ دار ایران‘

حوثیوں کے دہشتگردانہ حملے حالیہ دنوں میں بڑھ گئے ہیں۔(فوٹو عرب نیوز)
عرب پارلیمنٹ کے سپیکر ڈاکٹر مشعل السلمی نے کہا ہے کہ ’سعودی عرب پر حوثیوں کے دہشتگردانہ حملوں کا حقیقی ذمہ دار ایران ہے۔ مملکت پر حوثیوں کے بیلسٹک میزائل اور بارود بردار ڈرونز حملے قابل مذمت ہیں‘۔
سعودی خبررساں ادارے ایس پی اے کے مطابق ڈاکٹر مشعل السلمی نے کہا کہ ’حوثیوں کے دہشتگردانہ بزدلانہ حملے حالیہ دنوں میں بڑھ گئے ہیں۔ ان کی تمام تر ذمہ داری ایرانی نظام پر عائد ہوتی ہے جو عرب ممالک میں تخریب کاری، تباہ کاری اور انارکی پھیلانے کا تہیہ کیے ہوئے ہیں‘۔
عرب پارلیمنٹ  کے سپیکر کا کہنا تھا کہ ’ایرانی نظام حوثی باغیوں کو سمارٹ اسلحہ، بیلسٹک میزائل، ڈرونز، ماہرین اور فوجی مشیر فراہم کررہا ہے‘۔ 
انہوں نے کہا کہ ایرانی نظام کے خلاف فیصلہ کن اقدامات سے متعلق عالمی برادری کی کوتاہی نے یمن کو پڑوسی ممالک کے خلاف حملوں کے اڈے اور خطے میں امن و استحکام متزلزل کرنے والے مرکز میں تبدیل کردیا ہے۔ 
سپیکر نے زور دے کر کہا کہ سلامتی کونسل کے ارکان نے ایران کے خلاف اسلحہ پر پابندی میں توسیع کی قرارداد کی حمایت نہ کرکے بالواسطہ طریقے سے ایران کو یہ پیغام دے دیا ہے کہ وہ اپنی جارحانہ پالیسی جاری رکھے- خطے میں تخریب کاری کی پالیسی پر گامزن رہے گا۔

 او آئی سی نے بھی حوثیوں کے حملے کی پھر مذمت کی ہے( فوٹو ایس پی اے)

دریں اثنا اسلامی کانفرس تنظیم ( او آئی سی ) کے سیکرٹیری جنرل یوسف العثیمین نےکہا ہے کہ ’حوثی باغی یمن میں تنازع کا پر امن حل  تلاش کرنے کی کوششوں میں رکاوٹ ہیں‘۔
ایک بیان میں او آئی سی کے سیکرٹیری جنرل نے کہا کہ اسلامی کانفرنس تنظیم نے بارہا حوثیوں کے اقدامات کے ساتھ حوثی ملیشیا کو اسلحہ فراہم کرنے اور ان کی مالی مدد کرنے والوں کی بھی مذمت کی ہے۔
او آئی سی کے سیکرٹی جنرل نے یمن سے سعودی عرب کی طرف بھیجے گئے ڈرونز کو راستے میں ہی روکنے کے لیے عرب اتحاد کی مستعدی کو بھی سراہا ہے۔
یاد رہے کہ جمعے کوعرب اتحاد نے یمن سے سعودی عرب کی طرف داغے گئے ڈرون ا ور بلیسٹک میزائل کو راستے میں ہی روک کر گرا دیا تھا۔

شیئر: