Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

20 زرعی پیشے سعودائزیشن کی پابندی سے مستثنیٰ

جدہ۔۔۔ وزارت ماحولیات ، پانی و زراعت نے 20 زرعی پیشوں کو سعودائزیشن سے استثنیٰ دے دیا۔ اس کے تحت ماہی گیر، زرعی مزدور، دودھ دھونے والا، جانوروں کو چارہ کھلانے والا، جانوروں کی افزائش پر مامور کارکن، فصل کاٹنے والا، چھتوں سے شہد نکالنے والا، چرواہا، باڑے کا نگراں، قصاب، گھوڑوں کا خدمت گار، مویشیوں کے ٹرک کا ڈرائیور وغیرہ سعودائزیشن سے مستثنیٰ کردیئے گئے۔ ان 20 پیشوں پر غیر ملکی مملکت میں برسر روزگار رہ سکتے ہیں۔ وزارت ماحولیات اور وزارت محنت کے درمیان اس حوالے سے معاہدہ ہوگیا ہے۔ اس کے بموجب وزارت محنت ، وزارت ماحولیات کے کہنے پر مستثنیٰ پیشوں کیلئے عارضی ویزے بھی جاری کرے گی۔ وزارت ماحولیات کاشتکاروں اور نئے قوانین کے پابند سرمایہ کاروں کیلئے ویزوں کی حمایت کرے گی۔ علاوہ ازیں زرعی شعبے کو " اجیر" نظام سے استفادہ کا بھی موقع دیا جائے گا۔ دونوں وزارتوں کے درمیان مبینہ معاہدہ سعودی ویژن 2030 ءکی تقویت کیلئے کیا گیا ہے۔ اس سے قبل سماجی کفالت کے ادارے نے رپورٹ جاری کرکے بتایا تھا کہ کھیتی باڑی ، مویشیوں اور پرندوں کی افزائش نیز ماہی گیری کے پیشوں میں سعودی شہری دلچسپی نہیں لے رہے ہیں۔ 2018ءکی دوسری سہ ماہی کے اختتام تک ان شعبوں میں 2 فیصد سے بھی کم سعودی ملازم داخل ہوئے ہیں۔ ان شعبوں میں 4.2 ہزار افراد کام کررہے ہیں ۔ 

شیئر: