ایک تحقیق کے مطابق بچوں میں تھکاوٹ، سر درد اور بخار کو کورونا وائرس کی سب سے عام علامات مانا جاتا ہے لیکن ایسا نہیں کئی بچوں میں یہ علامات ظاہر نہیں ہوتیں۔
نیشنل ہیلتھ سروس برطانیہ نے بچوں اور بالغوں کے حوالے سے کورونا وائرس کی تین علامات کی نشاندہی کی ہے جس میں ایک تیز بخار دوسرا مسلسل کھانسی اور تیسرا ذائقے اور سونگھنے کی صلاحیت کا کھونا ہے۔
تاہم کورونا وائرس کی علامات کا مطالعہ کرنے والی ایپلی کیشن کے مطابق نئے اعداد و شمار سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ کورونا وائرس بچوں میں بڑوں کی نسبت مختلف انداز سے اثر انداز ہوتا ہے۔
مزید پڑھیں
-
کورونا کے 50 لاکھ سے زیادہ ٹیسٹNode ID: 502061
-
لبنان: کورونا کے مزید 527 کیسز کی تصدیقNode ID: 503166
-
بچوں کو صحت بخش غذا کی طرف کیسے راغب کریں؟Node ID: 503281
اس ٹیم کی سربراہی کرنے والے پروفیسر ٹم سپیکٹر جو کہ لندن کنگ کالج میں تعینات ہیں کا کہنا ہے کہ ہمیں لوگوں کو یہ بتانا شروع کرنا ہوگا کہ مختلف عمروں میں وائرس کی علامات کیا ہیں بظاہر جو کھانسی تیز بخار اور سونگھنے یا ذائقے سے جڑی ہیں۔
اس ٹیم کے تازہ ترین نتائج 198 بچوں میں علامتوں کی اطلاع پر مبنی ہیں جن کے کیے گئے 16 ہزار کورونا ٹیسٹوں میں سے مثبت ٹیسٹ آیا تھا۔ ان بچوں میں کئی ایسے بچے تھے جن میں نیشنل ہیلتھ سروس کی بتائی گئی علامات نہیں تھیں۔
مثبت ٹیسٹ والے بچوں میں 55 فیصد کو تھکاوٹ جبکہ 54 فیصد کو سر درد تھا جبکہ نصف تعداد کو بخار تھا۔ گلے میں درد 38 فیصد بچوں کو تھا جبکہ 35 فیصد نے کھانا چھوڑ دیا تھا۔ 15 فیصد کو جلد پر خارش ہوتی تھی اور 13 فیصد کو ڈائریا بھی تھا۔
