حوثیوں کے حملوں سے خطے کو خطرات لاحق ہیں: امارات
یمن میں انسانی صورتحال مزید خراب ہوجائے گی۔(فوٹو ٹوئٹر)
متحدہ عرب امارات نے ایران کی حمایت یافتہ حوثی ملیشیا کی جانب سے سعودی عرب اور یمن میں شہری اور معاشی تنصیبات پر بیلسٹک میزائلوں کے حملوں کی شدید مذمت کی ہے۔
حوثی ملیشیا کے ماریب پر حملوں کی بھی شدید مذمت کی ہے جہاں ملیشیا کے زیر اثر علاقوں سے نکلنے والے 20 لاکھ سے زیادہ بے گھر افراد پناہ لیے ہوئے ہیں۔
امارات کی خبر رساں ایجنسی وام کے مطابق وزارت خارجہ اور بین الاقوامی تعاون نے ایک بیان میں کہا کہ ان حملوں سے یمن میں انسانی صورتحال مزید خراب ہوجائے گی۔
بیان میں اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کے ایلچی مارٹن گریتھس کی کوششوں اور یمن میں مستقل جنگ بندی کی تجویز سے ملیشیا کے مسلسل انکار پر بھی تشویش کا اظہار کیا گیا ہے۔
وزارت خارجہ نے کہا کہ حوثیوں کے جاری حملوں اور دھمکیوں سے خطے کو خطرات لاحق ہیں۔ خطے میں سلامتی اور استحکام کو سبوتاژ کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
متحدہ عرب امارات نے ریاض معاہدے پر عمل درآمد کے لیے سعودی عرب کی کوششوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ اس سے یمنی بحران کے خاتمے کے لیے کوششوں خاص طور پر اقوام متحدہ اور یمن میں اس کے ایلچی کے تعاون سے امن عمل کو آگے بڑھانے میں مدد ملے گی۔
امارات نے یمنی عوام کے ساتھ کھڑے رہنے اور خطے کے عوام کو فائدہ پہنچانے والی معاون پالیسی کے حصے کے طور پر ان کی ترقی، امن اور سلامتی کے لیے ہر ممکن حمایت کا بھی اعادہ کیا ہے۔