Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پہلے مرحلے میں عمرے کی بحالی کے انتظامات کا جائزہ

گورنر مکہ کی زیر صدارت اجلاس میں رپورٹ پیش کی گئی۔ (فوٹو: سبق)
گورنرمکہ مکرمہ شہزادہ خالد الفیصل کی زیر صدارت بدھ کوعمرہ کی مرحلہ وار بحالی کے لیے قائم مجلس عاملہ کا اجلاس ہوا ہے۔
 مجلس عاملہ کورونا وائرس کو پھیلنے سے روکنے کے لیے مقرر ایس او پیز کی پابندی کے ساتھ عمرہ انتظامات کرا رہی ہے۔ 
اخبار 24 کے مطابق اجلاس میں محدود عمرہ لائحہ عمل کی تفصیلات سے متعلق خصوصی رپورٹ پیش کی گئی۔ اتوار سے روزانہ چھ ہزار افراد کو اعتمرنا ایپ کے ذریعے عمرے کا موقع دیا جائے گا۔ ایس او پیز زائرین کی صحت و سلامتی کو یقینی بنانے کے اصولوں پر ڈیزائن کیے گئے ہیں۔ 
مجلس عاملہ کے اجلاس  میں حج و عمرہ سیکیورٹی فورس کے کمانڈر میجر جنرل محمد الاحمدی اور متعلقہ اداروں کے اعلی عہدیدار شریک ہوئے۔ 
عمرہ متعدد مرحلوں میں بحال ہوگا۔ پہلے مرحلے میں جو چار اکتوبر اتوار سے شروع ہوگا۔ صرف سعودی شہریوں اور مملکت میں مقیم غیرملکیوں کے لیے خاص  کیا گیا ہے۔ چھ ہزار افراد کو روزانہ عمرے کی اجازت اس بنیاد پر دی جائے گی کہ مطاف اور صفا و مروہ کے درمیان سعی کے علاقے میں جتنے افراد کی گنجائش ہے اس کے صرف 30 فیصد حصے کی گنجائش کے مطابق لوگوں کو اجازت دی جا رہی ہے۔ 
دوسرا مرحلہ اتوار 18 اکتوبر 2020 سے شروع ہوگا۔ اس میں سعودی شہریوں اور مقیم غیرملکیوں کوعمرے، زیارت اور نمازیں ادا کرنے کی اجازت دی جائے گی۔

دوسرے مرحلے میں روزانہ 15 ہزار کو عمرے کا موقع دیا جائے گا۔ (فوٹو: سبق)

دوسرے مرحلے میں روزانہ چالیس ہزار افراد کو نماز اور 15 ہزار کو عمرے کا موقع دیا جائے گا۔ مسجد الحرام  کی 75 فیصد گنجائش عمرہ، نماز اور زیارت کرنے والوں کے لیے استعمال ہوگی۔
جہاں تک تیسرے مرحلے کا تعلق ہے تو اس کی شروعات اتوار یکم نومبر 2020 سے ہوگی- اس کے تحت سعودی شہریوں، مقیم غیرملکیوں اور بیرون مملکت سے لوگوں کو عمرہ، زیارت اور نمازوں کی اجازت ہوجائے گی۔ اس کا سلسلہ کورونا وبا کے ختم ہونے کے رسمی اعلان تک جاری رہے گا۔
اس مرحلے میں مسجد الحرام میں زیارت، عمرہ، نماز کے لیے سو فیصد گنجائش استعمال ہوگی۔ روزانہ بیس ہزار افراد کو عمرے اور 60 ہزار کو نماز کی اجازت ہوجائے گی۔

شیئر: