چین نے امریکہ پر ’من گھڑت جھوٹ‘ پھیلانے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ واشنگٹن دنیا کو ’جنگل کے دور‘ میں واپس لے جانے کی کوشش میں ہے۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق چین کا یہ بیان اس امریکہ الزام کے بعد آیا ہے جس میں کہا گیا تھا کہ بیجنگ اور اقوام متحدہ کی ایجنسیاں لاکھوں معصوم بچیوں کو قتل کر رہی ہیں۔
اقوام متحدہ کے پاپولیشن فنڈ نے امریکہ کے سیکرٹری ایجوکیشن بیٹسے ڈیوس کے ان الزامات پر افسوس کا اظہار کیا تھا جو انہوں نے جنرل اسمبلی کے اجلاس میں لگائے تھے۔ یہ اجلاس تاریخی 1995 کی ویمن کانفرنس کی سالگرہ کے موقع پر منعقد ہوا تھا۔
یو این پاپولیشن فنڈ کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر نتالیا کانم نے میڈیا کے نمائندوں کو بتایا کہ خواتین پر کسی بھی قسم کا جبر ’ہمارے کام اور پالیسی کے خلاف ہے۔‘
مزید پڑھیں
-
چین امریکہ تجارتی تنازع سے امریکی زرعی شعبہ شدید متاثر ہو گاNode ID: 243041
-
’دنیا چین اور امریکہ کی سرد جنگ روکے‘Node ID: 506636
-
’بس، بہت ہو گیا‘: چین کا امریکہ کو جوابNode ID: 507201
انہوں نے کہا کہ ’ہم جنسی اور تولیدی صحت، حقوق اور طریقہ کار میں رضامندی کو اعلیٰ ترین ترجیحات میں رکھتے ہیں۔‘
نتالیا کانم کا کہنا تھا کہ ’چین میں یو این پاپولیشن فنڈ کے معاملے میں اپنے کام اور طریقہ کار کے جائزے کا عمل شروع کیا تھا اور گزشتہ چار برسوں میں امریکی حکام نے ہمارے کسی پروگرام کا دورہ نہیں کیا۔‘
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ نے سنہ 2017 میں یو این پاپولیشن فنڈ ایجنسی کی امداد روک دی تھی۔ انہوں نے وجہ بتاتے ہوئے کہا تھا کہ ’یہ پروگرام جبری ابارشن اور غیر ارادی نس بندی کی مدد کرتا ہے۔‘
اس کے جواب میں اقوام متحدہ کی ایجنسی نے کہا تھا کہ یہ ایک غلط تصور ہے جو ان سے منسوب کیا جا رہا ہے۔
امریکی سیکرٹری خارجہ مائیک پومپیو اور سیکرٹری ایجوکیشن ڈیوس نے ایک بیان میں چین پر الزام عائد کیا کہ وہ اویغور اور دیگر اقلیتوں کی جبری ابارشن اور نس بندی کے عمل میں ملوث ہے۔
اقوام متحدہ میں چین کے مشن کے ترجمان نے اس الزام کو ’حد درجہ من گھڑت‘ قرار دیا۔
انہوں نے اپنے بیان میں کہا کہ ’بعض امریکی سیاست دان دھوکہ دینے اور جھوٹ بولنے کی عادت میں مبتلا ہیں۔ وہ بدنیتی سے سیاسی تصادم پیدا کرتے اور کثیر قومی تعاون کو نقصان پہنچاتے ہیں۔‘
ترجمان کے بیان کے مطابق ’امریکہ وقت کے تقاضوں کے خلاف جا رہا ہے اور موجودہ عالمی آرڈر کو تباہ کرتے ہوئے ہر طرح سے اس کوشش میں ہے کہ دنیا کو واپس ’جنگل کے دور‘ میں لے جائے۔
چین اور امریکہ کے درمیان طویل عرصے سے جاری تناؤ میں اقوام متحدہ کے اجلاس کے دوران کورونا وائرس کی عالمی وبا پر بحث میں مزید شدت آئی ہے۔
باخبر رہیں، اردو نیوز کو ٹوئٹر پر فالو کریں