سوڈان کی عبوری حکومت اور باغی گروپوں میں امن معاہدہ
سوڈان کی عبوری حکومت اور باغی گروپوں میں امن معاہدہ
ہفتہ 3 اکتوبر 2020 22:59
جوبا میں تقریب کے دوران معاہدے پر دستخط کیے گئے۔(فوٹو روئٹرز)
سوڈان کی عبوری حکومت اور متعدد با غی گروپوں کے درمیان سنیچر کو امن معاہدے کو حتمی شکل دی گئی ہے جس کا مقصد کئی دہائیوں سے جاری تنازعات کو حل کرنا ہے جس کے نتیجے میں لاکھوں افراد بے گھر اور ہزاروں ہلاک ہوچکے ہیں۔
جنوبی سوڈان کے دارالحکومت جوبا میں خصوصی تقریب کے دوران تاریخی امن معاہدے پر دستخط کیے گئے۔ چاڈ، مصر، قطر، افریقی یونین اور اقوام متحدہ اس معاہدے کے ضامن ہیں۔
عرب نیوز کے مطابق جنوبی سوڈان کی میزبانی میں کئی ماہ سے جاری مذاکرت کے بعد تین بڑے گروپوں نے اگست میں ابتدائی معاہدے پر دستخط کیے تھے۔ ان میں مغربی علاقے دارفور سے دو اور جنوبی خطے سے ایک گروپ شامل ہے۔
ایک اور طاقتور باغی گروپ سوڈان لبریشن موومنٹ نارتھ جس کی سربراہی عبدالعزیز کر رہے ہیں نے ابتدائی امن مذاکرات میں حصہ نہیں لیا تھا۔ گزشتہ ماہ جنوبی سوڈان کی میزبانی میں ہونے والے نئے مذاکرات میں شمولیت پر اتفاق کیا تھا۔
سوڈان اور جنوبی سوڈان کے لیے امریکہ کے خصوصی ایلچی ڈونلڈ بوتھ نے کہا کہ ’یہ تاریخی کامیابی کئی دہائیوں کے تنازعات اور مصائب کا ازالہ کرتی ہے‘۔
’اس معاہدے کو مکمل اور بلا تاخیر نافذ کرنے کے لیے بھی عزم اور مصمم ارادے کی ضرورت ہوگی‘۔
تقریب میں ایتھوپیا اور چاڈ کے صدور، مصر اور یوگنڈا کے وزرائےاعظم، علاقائی عہدیدار اور سیاستدان شامل تھے۔
سوڈان کئی دہائیوں سے تنازعات کا شکارہے۔ سوڈان کے نئے سویلین اور فوجی رہنما جنہوں نے شراکت اقتدار کیا ہے کا کہنا ہے کہ تنازعات کا خاتمہ اولین ترجیح ہے۔
العربیہ نیٹ کے مطابق امن معاہدے کے تحت مختلف متنازع امور کو طے کیا جائے گا۔ ان میں اراضی کی ملکیت، قومی دولت میں حصے داری اور معاوضہ، اقتدار میں شرکت اور پناہ گزینوں اور بے گھر ہونے والوں کی اپنے آبائی علاقے کو واپسی شامل ہیں۔
معاہدے کے تحت ایس آر ایف سے تعلق رکھنے والے جنگجوؤں کو سرکاری سیکیورٹی فورسز میں ضم کردیا جائے گا۔
یاد رہے کہ دارفور سے تعلق رکھنے والے دو بڑے باغی گروپوں نے اس تاریخی معاہدے پر دستخط نہیں کیے ہیں۔