Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

عمر البشیر کو عالمی عدالت کے حوالے کرنے کا فیصلہ

عمر البشیر پر دارفور میں جنگی جرائم کے الزامات ہیں۔فوٹو: اے ایف پی
سوڈان کے ایک اعلیٰ عہدیدار نے منگل کو بتایا ہے کہ سوڈانی حکومت نے سابق صدر عمر البشیر اور دیگر ملزمان کو دار فور میں جنگی جرائم کے الزامات پر فوجداری کی عالمی عدالت کے حوالے کرنے کافیصلہ کیا ہے۔
المرصد ویب سائٹ نے امریکی ٹی وی چینل سی این این کے حوالے سے بتایا ’ باغیوں کی تحریک اور سوڈانی حکومت کے درمیان طے پانے والے معاہدے کی ایک شق یہ بھی تھی کہ حکومت عمر البشیر اور دیگر ملزمان کو فوجداری کی عالمی عدالت کے حوالے کردے گی‘۔
سوڈانی اعلیٰ کونسل نے سابق وزیر داخلہ احمد ہارون اورایک قبائلی ملیشیا کے سابق کمانڈر عبدالرحیم محمد حسین کو حوالے کرنے کی منظوری دی ہے۔ عبدالرحیم محمد حسین جو ’علی قشیب ‘ کے نام سے مشہور ہیں مفرور ہیں۔ انہیں تلاش کیا جا رہا ہے۔

سابق صدر اپنی برطرفی کے بعد سے خرطوم کی الکوبر جیل میں قید ہیں۔فوٹو: اے ایف پی

سی این این کے مطابق اعلیٰ ریاستی سوڈانی کونسل نے بیان جاری کرکے بتایا ’ جنگی جرائم میں مطلوب تمام افراد کو جلد ہی عالمی عدالت کے حوالے کردیا جائے گا۔ کونسل نے اپنے اعلا میے میں عمر البشیر کے نام کا تذکرہ نہیں کیا ہے‘۔
معزول سوڈانی صدر عمر البشیر پر دارفور میں جنگی جرائم کے الزامات ہیں۔ گزشتہ برسوں کے دوران فوجداری کی عالمی عدالت انہیںحوالے کرنے کا مطالبہ دہراتی رہی ہے۔
 العربیہ نیٹ کے مطابق سوڈان کی عبوری کونسل کے ایک رکن اور حکومتی مذاکرات کار محمد حسن آل تیشی نے کہا ’ دارفور سے تعلق رکھنے والے باغی گروپوں کے ساتھ عالمی عدالت کو مطلوب تمام افراد کو ہیگ کے حوالے کرنے پر اتفاق کیا ہے‘۔
یاد رہے کہ سوڈان کی فوج نے گذشتہ سال اپریل میں عوامی احتجاجی مظاہروں کے بعد عمر البشیر کو برطرف کردیا تھا۔ سابق صدر اپنی برطرفی کے بعد سے دارالحکومت خرطوم کی الکوبر جیل میں قید ہیں‘۔
 عدالت نے گذشتہ ماہ بدعنوانی اور غیر قانونی طور پر غیرملکی کرنسی رکھنے کے الزامات میں دو سال قید کی سزا سنائی تھی۔

شیئر: