رواں سال ہوٹلوں سے رہائشی معاہدے 80 فیصد کم ہوئے ہیں۔ (فوٹو: سوشل میڈیا)
مکہ مکرمہ ایوان تجارت میں ہوٹلوں کی کمیٹی کے چیئرمین عبداللہ فلالی نے کہا ہے کہ 2019 کے مقابلے میں اس سال ہوٹلوں کے ساتھ رہائشی معاہدے بھی 80 فیصد کم ہوئے ہیں۔
الوطن اخبار کے مطابق ہوٹلوں کی کمیٹی کے چیئرمین کا کہنا ہے کورونا وائرس وبا کے باعث حج اورعمرہ سیزن کی معطلی کے بعد تمام فریقوں کو ہونے والے نقصانات کا اندازہ لگانے، نقصانات کے حوالے سے ہوٹلوں کے مالکان، میونسپلٹی کے عہدیداران اور سرمایہ کاروں کے درمیان متعدد میٹنگز ہوئی ہیں۔
یہ دریافت کرنے کی کوشش کی گئی کہ نقصانات کی تلافی کس طرح ہو سکتی ہے۔
عبداللہ فلالی نے مزید کہا کہ یہ بات طے پا گئی ہے کہ سالانہ معاہدے کی رقم کے 80 فیصد سے دستبرداری ہو جو تقریباََ ایک ارب ریال سے زیادہ ہے۔ سرمایہ کاروں کو اس حوالے سے کچھ رعایت دی گئی ہے جبکہ معاہدے کی 20 فیصد رقم سرمایہ کار برداشت کریں گے اور یہ رقم قسطوں میں ادا ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ یہ فیصلہ ہوٹلوں کے مالکان کی آسانی کے لیے کیا گیا ہے۔ مقصد یہ بھی ہے کہ وہ اپنا کاروبار پھر اچھے سے شروع کریں اور زائرین کو عمدہ معیاری خدمات فراہم کریں۔
فلالی نے بتایا کہ اب تک مکہ کے ہوٹلوں کا صرف 20 فیصد حصہ مصروف ہے۔ آئندہ مرحلے میں رفتہ رفتہ ہوٹل آباد ہو جائیں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ جلد ہی دیگر متاثرہ فریقوں کے ساتھ میٹنگز ہوں گی اور طے کیا جائے گا کہ آئندہ مرحلے میں کرائے کتنے ہوں تاکہ مناسب طریقے سے ہوٹل اور فرنشڈ اپارٹمنٹس اپنا کاروبار بحال کر سکیں۔