نیوزی لینڈ کی وزیراعظم جیسنڈا ارڈن نے اعلان کیا ہے کہ ان کے ملک نے وائرس کو دوبارہ شکست دے دی ہے اور سب سے بڑے شہر میں کورونا پر قابو پانے کے بعد اب پابندیاں ختم کی جا رہی ہیں۔
قبل ازیں نیوزی لینڈ نے ملک بھر میں سخت لاک ڈاؤن کرنے کے بعد مئی میں وائرس کے خاتمے کا اعلان کیا تھا جس کے بعد 102 دنوں تک کورونا کا کوئی کیس سامنے نہیں آیا۔
تاہم اگست میں نیوزی لینڈ کے 15 لاکھ آبادی والی شہر آکلینڈ میں کورونا کے نئے کیسز سامنے آںے پر تین ہفتوں کے لیے لاک ڈاؤن نافذ کیا گیا تھا۔
مزید پڑھیں
-
نیوزی لینڈ میں انتخابات ملتویNode ID: 499226
-
برطانیہ وبا کے باعث ’تشویشناک موڑ‘ پرNode ID: 506301
-
پہلی ویکسین کورونا کو کنٹرول نہیں کر سکے گی: سائنسدانNode ID: 507316
دوسری جانب برطانیہ میں سرکاری طور پر کورونا کے مریضوں کی تعداد پانچ لاکھ سے بڑھ جانے کی تصدیق کی گئی ہے۔
برطانیہ براعظم یورپ میں کورونا سے متاثرہ ملکوں میں سب سے آگے ہے۔
برطانوی وزیراعظم بورس جانسن نے بی بی سی کو انٹرویو میں کہا ہے کہ ملک نے وبا کا مقابلہ کرتے ہوئے ’بہت سخت موسم سرما‘ گزارا ہے تاہم امید ظاہر کی کہ کرسمس تک صورتحال بہتر ہو جائے گی۔
محکمہ صحت کے حکام کے مطابق اتوار کو برطانیہ میں 22 ہزار 961 نئے کیسز رپورٹ ہوئے جس کے لیے اعداد وشمار جاری کرنے میں تکنیکی مسئلے کو وجہ بتایا گیا۔
حکام نے کہا ہے کہ ستمبر کے مہینے میں کئی کیسز سرکاری اعداد وشمار کا حصہ بننے سے رہ گئے تھے۔
