Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

وائرس کا پھیلاؤ، ایران کے ہسپتالوں میں صرف ایمرجنسی داخلہ

ایران میں کورونا کے اب تک چار لاکھ 92 ہزار سے زائد کیسز رپورٹ ہو چکے ہیں۔ فوٹو: اے ایف پی
ایران میں کورونا وائرس سے متاثرہ مریضوں کی بڑھتی ہوئی تعداد کے باعث حکام نے فیصلہ کیا ہے کہ ہسپتالوں میں دوسرے امراض میں مبتلا ایسے مریضوں کو نہیں رکھا جائے گا جن کو ضروری اور ہنگامی طبی امدادی کی ضرورت نہ ہو۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق تہران کے گورنر نے شہر کے ایسے عوامی مقامات کو بند رکھنے کی مدت میں توسیع کا اعلان جہاں وائرس کے کیسز زیادہ تعداد میں سامنے آئے تھے۔
یہ واضح نہیں ہے کہ ہسپتالوں کے بارے میں وزارت صحت کے ڈپٹی منسٹر ارج حریرچی کی جانب سے جاری کی گئی ہدایات کا اطلاق پورے ملک پر ہوگا یا صرف دارالحکومت تہران تک محدود ہے۔

 

ایران میں رواں ہفتے کے دوران کورونا سے مرنے والے مریضوں کی یومیہ تعداد 239 تک پہنچ گئی ہے۔ وزارت صحت نے کہا ہے کہ ملک میں یہ وائرس کی تیسری لہر ہے۔
ایرانی میڈیا کے مطابق ڈپٹی منسٹر نے کہا کہ ’کورونا وائرس کے مریضوں کی بڑھتی ہوئی تعداد کے باعث دیگر امراض سے متاثرہ ایسے مریضوں کو ہسپتالوں میں داخل نہیں کیا جائے گا جن کو فوری یا ہنگامی طبی امداد کی ضرورت نہ ہو۔‘
تہران میں گزشتہ ہفتے سکول، مساجد، ریستوران، دکانیں اور دیگر عوامی ادارے سات دنوں کے لیے بند کر دیے گئے تھے اور اب گورنر نے اس مدت کو مزید ایک ہفتے کے لیے بڑھا دیا ہے۔
جمعے کو ملک میں وائرس سے 210 ہلاکتوں کی تصدیق کی گئی جبکہ ملک میں اب تک کورونا کے چار لاکھ 92 ہزار سے زائد کیسز رجسٹرڈ کیے جا چکے ہیں۔
وائرس کے پھیلاؤ کے باعث ایران میں حکام نے شہریوں سے درخواست کی کہ وہ وفات پانے والے ملک کے مشہور موسیقار رضا شجاریان کی آخری رسومات میں شرکت سے گریز کریں۔

شیئر: