آپ نے شادی کے لیے ضروتِ رشتہ کے اشتہارات دیکھے ہوں گے۔ ان میں طرح طرح کے مطالبے ہوتے ہیں۔ لڑکی گوری، خوبصورت، لمبی، مذہبی اور امورِ خانہ داری میں طاق ہو وغیرہ وغیرہ۔
ان دنوں سوشل میڈیا پر ایک ضرورت رشتہ کا اشتہار وائرل ہے جس میں ایک شخص نے ایسی دلہن کی شرط رکھی ہے جس کے بارے میں سوشل میڈیا صارفین کا کہنا ہے کہ اس شرط کو پوری کرنے والی لڑکی شہری سماج میں تو شاید ہی ملے۔
مزید پڑھیں
-
’راہل کو نہیں انڈیا کی جمہوریت کو زمین پر گرا دیا'Node ID: 508691
-
انڈیا:’کچی آبادی کی شہزادی‘ اور ’ہاتھیوں کی ٹیکس وصولی‘Node ID: 508981
-
انڈیا میں کورونا کے 75 ہزار 800 نئے مریضNode ID: 509091
اس اشتہار کا کلپ شیئر کرتے ہوئے آئی اے ایس نتن سانگوان نے لکھا ہے کہ 'ضرورت رشتہ کی شرائط بدل رہی ہیں۔'
اس اشتہار کے مطابق ’ایک وکیل لڑکے کے لیے ایسی لڑکی کا رشتہ چاہیے جو خوبصورت، دُبلی پتلی اور لمبی ہونے کے ساتھ ساتھ سوشل میڈیا سے دور رہتی ہو۔‘
یہاں لوگ اس بات سے تو متفق ہیں کہ شرائط بدل رہی ہیں لیکن ایک صارف نے پوچھا ہے کہ 'آخر یہ خوبصورت، لمبی اور دبلی پتلی والی شرائط کب بدلیں گی؟'
ایک زمانے میں جب ایچ آئی وی (ایڈز) کی مہلک وبا نے انڈیا میں لوگوں کو خوف زدہ کر رکھا تھا اس وقت ایسے اشتہارات بھی نظر آئے تھے جس میں ایچ آئی وی کی جانچ کرانے کی بات شرائط میں شامل تھی۔
ایک شخص نے ایک سارس کی تصویر ڈال کر لکھا کہ رشتہ مل گیا ہے۔
بہرحال کرونا وائرس نے لوگوں میں دوریاں بڑھا دی ہیں اور لوگ ریئل سے زیادہ ورچوئل ہو گئے ہیں۔ سوشل میڈیا جہاں دوری کا سبب ہے وہیں وہ ملنے اور لوگوں کی مدد کا بھی سبب بن رہا ہے۔
Prospective brides/grooms please pay attention.
Match making criteria are changing pic.twitter.com/AJZ78ARrHZ
— Nitin Sangwan, IAS (@nitinsangwan) October 3, 2020
دہلی کے مالویہ نگر میں ایک 80 سالہ جوڑا ایک ڈھابا چلاتا ہے جہاں لاک ڈاؤن سے قبل لوگ کھانے کے لیے آتے تھے لیکن کورونا کے بعد لوگوں نے آنا بند کر دیا۔
سوشل میڈیا پر جب ان کی یہ کہتے ہوئے روتی ہوئی ویڈیو ڈالی گئی تو لوگوں کی انسانیت بیدار ہوئی اور اس ویڈیو کو اب تک 45 لاکھ مرتبہ دیکھا جا چکا ہے۔
فلم سٹار اور کرکٹرز اس بوڑھے جوڑے کی مدد کے لیے آگے آئے ہیں جن میں اداکارہ سونم کپور بھی شامل ہیں۔
دو روز قبل اداکارہ سوارا بھاسکر نے اس کے بارے میں ٹویٹ کرتے ہوئے دہلی کے لوگوں سے اپیل کی کہ وہ وہاں جائیں اور پھر گذشتہ روز انھوں نے ٹویٹ کی کہ ٹوئٹر سے ایسا بھی ہوسکتا ہے کہ وہاں بھیڑ لگ جائے۔
اس سے قبل وسندھرا تنکھا نے یہ ویڈیو ڈالتے ہوئے لکھا تھا کہ اس ویڈیو نے ان کا دل توڑ دیا۔ 'اگر آپ کو موقع ملے تو مالویہ نگر جا کر ان کے ڈھابے پر کھائیں۔'
اس ڈھابے کا نام 'بابا کا ڈھابہ' ہے جو دو روز قبل ٹوئٹر پر ٹرینڈ بھی کر رہا تھا اور لوگ اس کے بارے میں بات کر رہے تھے۔
کانتا پرساد اور بادامی دیو کئی برسوں سے مالویہ نگر میں اپنا ایک چھوٹا سا ڈھابہ چلا رہے ہیں۔ انڈین میڈیا کو کانتا پرساد نے بتایا ان کے دو بیٹے اور ایک بیٹی ہے، لیکن ان تینوں میں سے کسی نے بھی ان کی مدد نہیں کی۔ وہ تمام کام خود کرتے ہیں اور تنہا ڈھابہ بھی چلاتے ہیں۔
Wooohoooo! Twitter can do good too! #BabaKaDhaba #MalviyaNagar https://t.co/yyJNbJwGhy
— Swara Bhasker (@ReallySwara) October 8, 2020