سعودی عرب میں مسجد الحرام کی انتظامیہ نے معذوروں کے لیے آنے جانے کے راستے اور نماز کی جگہیں مختص کی ہیں۔ یہ اہتمام حرم مکی میں نماز اور عمرے کی بحالی پروگرام کے تحت کیا گیا ہے۔
العربیہ نیٹ کے مطابق حرم انتظامیہ نے پہلی منزل معذوروں کی نماز کے لیے خاص کردی ہے۔ معذوروں کو حرم مکی کے صحن پہنچنے پر خوش آمدید کہا جارہا ہے اور وہاں سے نکلنے تک ان کا خیال رکھا جارہا ہے۔ سماجی فاصلے کی علامتیں بھی چسپاں کردی گئی ہیں۔
حرم انتظامیہ نے معذوروں سے ربط و ضبط پیدا کرنے اور ان کی نفسیات کو سامنے رکھ کر انہیں سمجھانے اورسمجھنے کا بھی خصوصی انتظٓام کیا ہے۔ اس مقصد کے لیے سپیشلسٹ عملہ تعینات کیا گیا ہے۔ معذوروں کو ماسک، سینیٹائزر اور آب زمزم کی بوتلیں بھی پیش کی جارہی ہیں۔
حرم انتظامیہ میں معذوروں کے حوالے سے ایک شعبہ قائم کیا گیا ہے۔ اس شعبے کے اہلکار سیکیورٹی اہلکاروں کے ساتھ مل کر معذروں کا درجہ حرارت چیک کررہے ہیں۔ حرم انتظامیہ اس مقصد کے لیے کمپیوٹرائزڈ تھرمل کیمرے نصب کیے ہوئے ہے۔
معذروں کے امور کے ڈائریکٹر جنرل فیصل بن الجودی نے بتایا کہ کورونا وبا کے خاص حالات کو سامنے رکھ کر بڑی احتیاط سے انتظامات کیے گئے ہیں۔ معذوروں کے لیے گالف گاڑیاں، الیکٹرانک وہیل چیئرز کا بھی بندوبست ہے۔ معذور حضرات کو وہیل چیئرز مفت فراہم کی جارہی ہیں جن سے وہ طواف، سعی اور حرم شریف آنے جانے میں سہولت محسوس کررہے ہیں۔
الجودی نے بتایا کہ حرم شریف میں 32 دروازے ایسے ہیں جن سے معذوروں کی وہیل چیئرز بآسانی اندر آسکتی اور جاسکتی ہیں۔ علاوہ ازیں گیٹ نمبر 94، 93، 90، 89، 84، 79، 74 اور 68 نمبر کے دروازے صرف معذوروں کے لیے مختص ہیں جبکہ اجیاد پل، الشبیکہ پل، المروہ پل اور الارقم پل پر معذوروں کو سہولتیں فراہم کی جارہی ہیں۔
الیکٹرانک زینوں اور لفٹوں میں معذوروں کے لیے خاص علامتیں چسپاں کی گئی ہیں۔ معذوروں کے لیے خاص طہارت خانے بھی ہیں۔ حرم شریف میں آنے جانے کے راستے بھی معذوروں کے لیے مختص کیے گئے ہیں۔
خود کو اپ ڈیٹ رکھیں، واٹس ایپ گروپ جوائن کریں