ابوظبی میں ایک مطلقہ نے جو پانچ بچوں کی ماں ہے سابق خاوند سے سالانہ سات لاکھ 20 ہزار درہم ادا کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
عدالت نے بچوں کے نان نفقے اور ملازمہ کی تنخواہ ادا کرنے کا حکم دے دیا۔
الامارات الیوم کے مطابق ابوظبی کی پرائمری عدالت سے مطلقہ نے درخواست کی کہ اسے سابق خاوند سے اخراجات دلوائے جائیں۔
مزید پڑھیں
-
عدالت نے وکیل سے خاتون کو معاوضہ دلا دیاNode ID: 511181
-
’بچوں کو نظر انداز کرنا قابل سزا جرم‘Node ID: 511576
-
ابوظبی میں طلبہ کے لیے انفلوئنزا ویکسین مفتNode ID: 511991
مطلقہ نے مطالبات کی فہرست پیش کرتے ہوئے کہا کہ اسے سات لاکھ 20 ہزار درہم سالانہ دلائے جائیں۔ ماہانہ خرچ 60 ہزار درہم ہوگا۔
اس میں پانچ بچوں کا خرچ، بچوں کی تربیت اور دیکھ بھال کا محنتانہ، بنگلے کا کرایہ، فرنیچر کا خرچ، بجلی، پانی، گیس اور انٹرنیٹ کے اخراجات، دو ملازماؤں اور ایک ڈرائیور کی تنخواہیں شامل ہیں۔
علاوہ ازیں آمدورفت کے لیے نئی گاڑی کا مطالبہ بھی کیا گیا ہے۔
مدعی خاتون کی وکیل دفاع ربیعہ عبدالرحمن نے عدالت کے سامنے موقف پیش کرتے ہوئے کہا کہ طلاق کے بعد خاوند نے بچوں کا خرچہ نہیں دیا۔ رہائش فراہم نہیں کی حالانکہ وہ بڑی تنخواہ لیتا ہے اوراس کی مالی پوزیشن بھی مضبوط ہے۔ کئی تجارتی کمپنیوں اور تجارتی سرگرمیوں سے جڑا ہوا ہے-
وکیل خاتون نے بتایا کہ اماراتی عائلی قانون کی دفعہ 140 کے بموجب موکل خاتون عدت کے نان نفقے کا استحقاق رکھتی ہے۔ طلاق نامے سے یہ بات واضح ہوچکی ہے کہ خاوند نے طلاق اپنی مرضی سے دی ہے۔
مزید پڑھیں
-
’مطلقہ کو مکان، بیٹی کو لیپ ٹاپ‘Node ID: 443026
وکیل خاتون نے عدالت سے درخواست کی کہ موکل خاتون کو کم از کم چھ کمروں، ہال، بیٹھک، ملازمہ کے کمرے، ڈرائیور کے کمرے پر مشتمل رہائش فراہم کرائی جائے۔ رہائش میں فرنیچر فراہم کیا جائے یا بچوں کی دیکھ بھال کے لیے درکار مکان الاؤنس دو لاکھ درہم سالانہ دلایا جائے۔
انہوں نے مزید کہا کہ خاتون کو ایک لاکھ درہم الاؤنس کے طور پر دلایا جائے۔ بجلی، پانی اور انٹرنیٹ کے بل ادا کرنے کا پابند بنایا جائے۔ سابق خاوند کی اولاد کی دیکھ بھال کےلیے ماہانہ پانچ ہزار درہم محنتانہ دلایا جائے۔
وکیل نے عدالت سے درخواست کی کہ دو ملازماؤں اور ایک ڈرائیور کی درآمد کے اخراجات اور ان کی ماہانہ تنخواہ، ایک لاکھ درہم نفقے کے طور پر دلائے جائیں اور 30 ہزار درہم عدت کی رہائش کی مد میں دلائے جائیں۔
ابوظبی کی عدالت نے سابق خاوند کو حکم دیا ہے کہ وہ اپنی مطلقہ کو عدت کے دورانیے کا مکمل خرچ ادا کرے۔ 20 ہزار درہم حق استفادہ کے طور پر ادا کرے اور 6 ہزار درہم ماہانہ بچوں کے خرچ کی مد میں ادا کرے-
عدالت نے کہا کہ خاتون کے سابق شوہر نو ہزار درہم ملازمہ کی درآمد کے اخراجات کے طور پر ہر دو سال میں دے۔ ملازمہ کی ماہانہ تنخواہ دے- 5 ہزار درہم ماہانہ بچوں کی رہائش کے الاؤنس کے طور پر انٹرنیٹ، پانی، بجلی کے بل کے ساتھ ادا کرے جبکہ پانچ سو درہم ماہانہ بچوں کی دیکھ بھال کے محنتانے کے طور پر ادا کرے۔