کیا آپ بھی جیمز بانڈ کی طرح چیلنجز کا سامنا کر سکتے ہیں؟
کیا آپ بھی جیمز بانڈ کی طرح چیلنجز کا سامنا کر سکتے ہیں؟
جمعہ 6 نومبر 2020 17:28
ہالی وڈ سیریز ’جیمز بانڈ‘ نے کئی دہائیوں سے شائقین کو اپنا دیوانہ بنائے رکھا ہے: فائل فوٹو
جیمز بانڈ کو دیگر کرداروں سے جو چیز مختلف کرتی ہے وہ اس کی تمام فلموں میں فلسفہ اور گہرائی کا چھپا ہونا ہے اس سے007 کردار کی تاریخ اور شخصیت بھی آشکار ہوتی ہے۔
جیمز بانڈ اپنی زندگی ایک متعین کردار اور فلسفہ پر گزارتا ہے، جو کئی مختلف عناصر کا مجموعہ ہوتا ہے۔
اس کی زندگی شکوک وشبہات سے بھری ہوئی ہے اس لیے کہ وہ مشہور خفیہ ایجنٹ ہے۔ وہ ہر وقت موت کا سامنا کرتا ہے اور مختلف قسم کے چینلجز کا اسے سامنا رہتا ہے۔
اس کی زندگی کے مختلف کردار ہیں۔ وہ کبھی انکساری اور کبھی خیانت سے کام لیتا ہے، اس کے ہر کام میں کئی احتمالات ہوتے ہیں۔
الرجل میگزین کے مطابق اگرچہ جیمز بانڈ ایک خیالی کردار ہے لیکن اس کے باوجود اس کی شخصیت کے کئی کردار ایسے ہیں جو قابل عمل ہیں خصوصاً کسی کام کو اہمیت اور پورے وقار کے ساتھ سرانجام دینا۔
ہم ذیل میں کچھ ایسے امور کا ذکر کرتے ہیں جن سے آپ بھی جیمز بانڈ کی طرح اہمیت اور وقار سیکھ جائیں گے۔
ایسے کاموں پر توجہ دیں جو آپ کر سکیں
ہم ممکنہ طور پر اپنی زندگی کے تمام امور کو دو قسموں میں تقسیم کر سکتے ہیں، ایسے کام جو ہمارے بس میں ہو اور دوسری قسم جو ہمارے بس سے باہر ہوں جن پر ہمارا حکم چلنا ممکن نہ ہو۔جیمز بانڈ ہمیشہ ایسے کاموں کی طرف توجہ مبذول رکھتا ہے جو اس کے اختیا ر میں ہوتے ہیں۔
جیمز بانڈ ہر وقت ان چیزوں پر توجہ مرکوز کرنے کے خواہشمند رہتا ہے جن پر وہ قابو پا سکتا ہے۔ لوگوں اور مقامات کے بارے میں زیادہ سے زیادہ معلومات اکٹھی کرنا۔
اس نے نے ہمیشہ ہنر مند اتحادیوں کے ساتھ شراکت کرکے بحران کے وقت کسی خاص اڈے کو محفوظ بنانے کی کوشش کی۔ اس بات کو یقینی بنانا کہ اس کا سازوسامان مستحکم ہے اور تربیت حاصل کرنے اور مطلوبہ مہارت رکھنے کے علاوہ اسے بہتر طریقے سے استعمال کیا جا سکتا ہے یہ عمل اسے ہمیشہ مختلف کاموں میں کامیابی حاصل کرنے میں مدد دیتا ہے۔
جو آپ کے اختیار میں نہیں اسے قبول کرنا، اگرچہ موت ہو
بانڈ کا خیال ہے کہ کچھ ایسی چیزیں ہیں جن پر انسان قابو نہیں پاسکتا، لہٰذا ایک شخص کو وہ قبول کرنی کرنی چاہیے اوراسی طرح تمام تر اقدار کو قبول کرنا چاہیے۔
بانڈ سمجھتا ہے کہ اس بات سے کوئی فرق نہیں پڑتا ہے کہ ایک شخص کتنا ہی مشکل حالات میں ہے اور چاہے وہ کتنے ہی معاملات پر قابو پاسکتا ہے لیکن لوگ ہر چیز کی منصوبہ بندی کرنے اور ملکیت لینے کے اہل نہیں ہوسکتے ہیں۔
جب آپ چیزوں پر قابو پانے میں اپنی نااہلی پر یقین رکھتے ہیں تو آپ مطلق اعتماد اور حقیقت پسندانہ شائستگی کے مابین ایک توازن پیدا کرنے کے قابل ہوجاتے ہیں اور ساتھ ہی یہ بھی یقین کریں گے کہ ہر چیز میں تبدیلی آسکتی ہے اور یہ حالات ہر وقت بدلتے رہتے ہیں ۔
جیمز بانڈ قسمت اور تقدیر کے معنی سے واقف ہوتا ہے لیکن وہ اپنی موت اور زوال اس لیے قبول نہیں کرتا کہ اس کے کام خطرناک ہوتے ہیں بلکہ اس لیے قبول کرتا ہے کہ وہ اس کے اختیار میں نہیں ہوتے۔
کام کو سکون سے کیجیے اور موجودہ حالات کو مدنظر رکھیں
جیمز بانڈ کے لئے اپنا توازن برقرار رکھنے کا ایک اور راستہ ہے، جو ماضی پر ہر وقت پچھتاوا اور مستقبل کے بارے میں فکر کرنے کی بجائے حال پر توجہ مرکوز کرنا ہے۔
ماضی پر پچھتاوا اور پچھتاوا محسوس کرنا وقت کے ضیاع کے سوا کچھ نہیں، مستقبل میں کسی چیز کے بارے میں فکر کرنا ایک تباہی کے سوا کچھ نہیں ہے جس میں ہم خود کرتے ہیں۔ لہذٰا معاملات سے نمٹنے کا بہترین طریقہ یہ ہے کہ موجودہ لمحے پر دھیان دیں اور فی الحال جو کچھ ہورہا ہے اس پر غور کریں۔