Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اعصاب شِکن امریکی صدارتی الیکشن کے نتائج کب متوقع ہیں؟

ایک ایسے وقت جب پولنگ کے عمل کو مکمل ہوئے چار دن گزرنے کے بعد بھی پوری دنیا کو امریکہ کے صدارتی انتخاب کے حتمی نتیجے اور کامیاب امیدوار کے نام کے اعلان کا انتظار ہے، صدر ٹرمپ نے ایک بار پھر کہا ہے کہ وہ الیکشن جیت چکے ہیں۔
سنیچر کو ایک ٹویٹ میں انہوں نے لکھا کہ وہ بڑے فرق سے یہ الیکشن جیت چکے ہیں۔ ٹوئٹر نے ٹرمپ کی ٹویٹ کے ساتھ لکھا ہے کہ سرکاری طور پر تاحال اس مقابلے کے اختتام کا اعلان نہیں کیا گیا۔
امریکی ووٹرز صدارتی انتخاب میں باقی رہ جانے والی پانچ ریاستوں کے نتائج کے منتظر ہیں۔
ان پانچ اہم ریاستوں میں ایریزونا، جارجیا، پنسلوینیا، نیواڈا اور شمالی کیرولائنا شامل ہیں۔ اس کے علاوہ چھٹی ریاست الاسکا ہے جہاں ابھی کامیاب امیدوار کا فیصلہ نہیں ہوا۔ ان سب ریاستوں میں تاحال ڈاک کے ذریعے بھیجے گئے ووٹوں (پوسٹل بیلٹس) کی گنتی کا طویل اور صبر آزما عمل جاری ہے۔
برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق ڈیموکریٹ امیدوار جو بائیڈن 253 الیکٹورل ووٹوں کے ساتھ پہلے نمبر پر ہیں جبکہ موجودہ صدر اور ری پبلکن امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ نے 214 الیکٹورل ووٹ حاصل کیے ہیں۔

 

 جمعے کو جو بائیڈن کو اپنے حریف ڈونلڈ ٹرمپ پر جارجیا اور پنسلوینیا میں بھی برتری حاصل ہوئی۔
روئٹرز کے مطابق جن پانچ اہم ریاستوں کے نتائج آنا باقی ہیں ان کی تفصیل کچھ یوں ہے۔
پنسلوینیا (20 الیکٹورل ووٹ)
پنسلوینیا میں جو بائیڈن کو ڈونلڈ ٹرمپ پر 19 ہزار 584 ووٹوں کی برتری ہے جو 0.3 فیصد بنتی ہے اور 96 فیصد ووٹ کاسٹ ہو چکے ہیں۔
پنسلوینیا کے قانون کے مطابق اگر تمام ووٹ کاسٹ ہونے کے بعد 0.5 فیصد کا فرق ہو تو ووٹوں کی گنتی دوبارہ کروائی جا سکتی ہے۔
اس ریاست کے شہر فلااڈیلفیا میں ابھی گنتی ہونا باقی ہے اور اس میں زیادہ تر ووٹ فوجیوں کی طرف سے ڈاک کے ذریعے بھیجے گئے۔

فیلاڈیلفیا کے الیکشن کمشنر کے مطابق حتمی نتائج آنے میں کئی دن لگ سکتے ہیں (فوٹو: اے ایف پی)

فلاڈیلفیا کے الیکشن کمشنر کے مطابق حتمی نتائج آنے میں کئی دن لگ سکتے ہیں۔
جارجیا (16 الیکٹورل ووٹ)
اس ریاست میں جو بائیڈن کو ڈونلڈ ٹرمپ پر چار ہزار 22 ووٹوں کی برتری ہے جبکہ 99 فیصد ووٹوں کی گنتی ہو چکی ہے۔ ٹرمپ کو صدارت کے لیے جارجیا اور پنسلوینیا دونوں میں جیتنے کی ضرورت ہے۔
جارجیا کے سیکرٹری آف سٹیٹ براڈ ریفنسپرجر کا کہنا ہے کہ انہیں لگتا ہے کہ اس ریاست میں جیت بہت تھوڑے مارجن سے ہوگی اس لیے ووٹوں کی گنتی دوبارہ ہو سکتی ہے۔
ان کے مطابق دوبارہ گنتی اس صورت میں ممکن ہے کہ جارجیا میں ڈالے جانے والے ووٹوں کی تصدیق ہو جائے جو 20 نومبر سے پہلے یا بعد میں متوقع ہے۔ فوجی اور بیرون ملک سے ڈاک میں آنے والے ہزاروں ووٹوں کی گنتی ہونا ابھی باقی ہے۔
ایریزونا (11 الیکٹورل ووٹ)
اس ریاست میں جو بائیڈن کو 49.8 فیصد جبکہ ڈونلڈ ٹرمپ کو 48.7 فیصد ملے ہیں۔ بائیڈن کو 36 ہزار 835 ووٹوں کی لیڈ حاصل ہے اور 94 فیصد ووٹ کاسٹ ہو چکے ہیں۔

مقامی حکام کے مطابق نیواڈا میں ووٹوں کی گنتی اتوار تک مکمل ہونے کا امکان ہے (فوٹو: اے ایف پی)

ایریزونا میں دو لاکھ 50 ہزار سے لے کر دو لاکھ 70 ہزار تک ووٹوں کی گنتی ہونا باقی ہے۔
نیواڈا (6 الیکٹورل ووٹ)
نیوواڈا میں بھی بائیڈن کو ٹرمپ پر 22 ہزار 675 ووٹوں کی سبقت حاصل ہے جو 1.8 فیصد زیادہ ہے اور 93 فیصد ووٹ کاسٹ ہو چکے ہیں۔
شمالی کیرولائنا (15 الیکٹورل ووٹ)
اس ریاست میں ڈونلڈ ٹرمپ کو جو بائیڈن پر 76 ہزار 526 ووٹوں کی لیڈ حاصل ہے جو مجموعی طور پر 1.4 زیادہ فیصد ہے اور 98 فیصد ووٹ ڈالے جا چکے ہیں۔
حکام کا کہنا ہے کہ ووٹوں کی مکمل گنتی ایک ہفتے سے پہلے نہیں ہو سکتی۔

جو بائیڈن کا کہنا تھا کہ ’ہمیں عوام نے مینڈیٹ دیا ہے، تمام ووٹوں کی گنتی کی جانی چاہیے‘ (فوٹو: اے ایف پی)

دوسری طرف ڈیموکریٹ امیدوار جو بائیڈن نے سنیچر کو نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ امریکی تاریخ میں پہلی بار کسی صدارتی امیدوار کو7 کروڑ 40 لاکھ ووٹ ملے۔
’ہم یہ صدارتی ریس جیت رہے ہیں۔ حتمی نتائج کا انتظار ہے۔‘
جو بائیڈن کا کہنا تھا کہ ’ ہمیں عوام نے مینڈیٹ دیا ہے، تمام ووٹوں کی گنتی کی جانی چاہیے۔‘

شیئر: