Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

شہری دانتوں کے کلینک کے خلاف دائر مقدمہ جیت گیا

’عدالت نے کلینک کے خلاف 63 ہزار ریال جرمانہ ادا کرنے کا فیصلہ سنایا ہے‘ (فوٹو: سبق)
ریاض میں ایک سعودی شہری دانتوں کے کلینک کے خلاف دائر مقدمہ جیت گیا جس میں عدالت نے اس کے حق میں 63 ہزار ریال معاوضے کا فیصلہ سنایا ہے۔
سبق ویب سائٹ کے مطابق شہری کا کہنا ہے کہ ’وہ ریاض کے ایک معروف کلینک میں کچھ نئے دانت لگوانے گئے تھے جبکہ بعض خراب دانتوں کا علاج بھی کروانا چاہتے تھے‘۔
’مجموعی طور پر 14 دانت تھے مگر ڈاکٹر کی غلطی کی وجہ سے نئے دانت صحیح نہیں طور پر نہیں لگے جبکہ طبی غلطی کے باعث لگے ہوئے دانت مزید خراب ہوگئے‘۔
شہری نے بتایا کہ ’مقدمے کے دوران ہی علاج کرنے والا ڈاکٹر فائنل ایگزٹ پر واپس چلا گیا جبکہ کلینک کے مالک نے کسی دوسرے شخص کو کاروبار فروخت کردیا‘۔
’کلینک کے نئے مالک نے نئے نام  اور ٹیم کے ساتھ کاروبار شروع کیا تھا‘۔
’اس کے باوجود عدالت نے کلینک کو قصواروار قرار دے کر جرمانہ عائد کر دیا‘۔
دوسری طرف مقدمہ دائر کرنے والے شہری کے وکیل عبد العزیز المہایلی نے کہا ہے کہ ’کسی بھی کاروبار کو فروخت کرنے پر نئے مالک پر وہ تمام حقوق عائد ہوجاتے ہیں جو سابق مالک پر عائد تھے‘۔
’اگرچہ نئے مالک نے کاروبار کا نام تبدیل کردیا اور نئی ٹیم سے کاروبار شروع بھی کیا تب بھی قانونی طور پر وہ تمام واجبات ادا کرنے کے ذمہ دار ہیں جو پچھلی انتظامیہ پر عائد تھے‘۔
’ریاض کی عدالت نے اسی قانون کے تحت فیصلہ سنایا ہے جس میں میڈیکل بورڈ نے تصدیق کی ہے کہ مذکورہ شہری کے دانت غلط لگانے کی وجہ سے اسے نقصان ہوا ہے‘۔
وکیل نے واضح کیا ہے کہ ’تجارتی قوانین کے مطابق 5 سال گزرنے کے بعد نئی انتظامیہ سابق انتظامیہ کے حوالے سے غیر ذمہ دار قرار دی جائے گی‘۔

شیئر: