قلعہ سیف اللہ میں خاتون کو جرگے کے دوران قتل کردیا گیا
بدھ 11 نومبر 2020 17:58
زین الدین احمد -اردو نیوز، کوئٹہ
قتل کرنے والے ملزم کو جرگے کے ارکان نے پکڑ کر پولیس کے حوالے کردیا جو جسمانی ریمانڈ پر پے۔ (تصویر : اے ایف پی)
بلوچستان کے ضلع قلعہ سیف اللہ میں اپنے سابقہ بہنوئی سے شادی کرنے والی خاتون کو جرگے کے دوران گولیاں مار کر قتل کردیا گیا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ خاتون کے بھائی کو قتل کے الزام میں گرفتار کرلیا گیا ہے۔
قلعہ سیف اللہ تھانے کے انویسٹی گیشن آفیسر علاؤ الدین کاکڑ نے اردو نیوز کو ٹیلیفون پر بتایا کہ یہ واقعہ اتوار کو قلعہ سیف اللہ میں قبائلی رہنما نوابزادہ محبوب جوگیزئی کی رہائشگاہ پر پیش آیا جہاں معاملے کے حل کے لیے قبائلی جرگہ ہورہا تھا۔
پولیس کے مطابق پشین کے علاقے کلی تراٹہ کے رہائشی ایک شخص نے چند ماہ قبل اپنی اہلیہ کو طلاق دے کر اس کی بہن کو لیکر فرار ہوگیا تھا۔ بعد میں دونوں نے شادی کرلی تھی۔ خاتون نے قلعہ سیف اللہ میں قبائلی رہنما نوابزادہ محبوب جوگیزئی کے گھر پناہ لے رکھی تھی۔
خاتون کے بھائی اور دیگر رشتہ دار قبائلی رہنما اے این پی کے صوبائی صدر رکن بلوچستان اسمبلی اصغرخان اچکزئی اورصوبائی وزیر زراعت زمرک اچکزئی سمیت دیگر قبائلی عمائدین کے ہمراہ جرگہ لے کر قلعہ سیف اللہ گئے جہاں جرگہ شروع ہونے کے بعد خاتون کے بھائی عطا اللہ نے عمائدین سے کہا کہ وہ اپنی بہن سے مل کر جاننا چاہتے ہیں کہ انہیں اغوا کیا گیا ہے یا وہ رضا مندی سے گئی ہیں۔
انویسٹی گیشن آفیسر علاؤ الدین کاکڑ کے مطابق عطا اللہ چچا زاد بھائی اور دو بزرگوں کے ہمراہ جرگہ کے ہال سے ملحقہ ایک کمرے میں خاتون سے ملاقات کرنے گئے اس دوران اس نے پستول نکال کر اپنی بہن کو قتل کردیا۔
انویسٹی گیشن آفیسر نے بتایا کہ ملزم کو جرگے کے ارکان نے پکڑ کر پولیس کے حوالے کردیا جو اس وقت جسمانی ریمانڈ پر پولیس کی تحویل میں ہے اور اس سے تفتیش شروع کردی ہے۔ ملزم کے خلاف اس کے چچا زاد بھائی کی مدعیت میں مقدمہ درج کیا گیا۔
خواتین کے حقوق کیلئے کام کرنے والی عورت فاؤنڈیشن کے بلوچستان میں ریذیڈنٹ ڈائریکٹر علاؤ الدین خلجی کے مطابق جرگہ کے دوران کسی خاتون کا غیرت کے نام پر قتل کا یہ بلوچستان میں پہلا واقعہ ہے۔ اس سے پہلے جرگے کے احکامات پر خواتین کے قتل کے کئی واقعات ہوچکے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ رواں سال کے پہلے نو ماہ میں بلوچستان میں خواتین پرتشدد کے69 واقعات رپورٹ ہوچکے ہیں۔ غیرت کے نام پرصوبے میں جنوری سے ستمبر تک خواتین سمیت 22 افراد کو قتل کیا جاچکا ہے۔