خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز آل سعود نے جی ٹوئنٹی کی 15ویں سربراہ کانفرنس کے اختتامی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم اپنے عوام اور دنیا بھر کی اقوام کے دلوں میں اطمینان اور امید کے دیے روشن کرنے میں کامیاب ہو گئے۔
سعودی خبر رساں ادارے ’ایس پی اے‘ کے مطابق شاہ سلمان نے جی ٹوئنٹی کے قائدین کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ گذشتہ دو روز کے دوران بھرپور شرکت پر میں آپ کا شکر گزار ہوں۔
شاہ سلمان نے کہا کہ سعودی عرب بین الاقوامی تعاون کے لیے جی ٹوئنٹی میں کلیدی کردار ادا کرتا رہے گا۔ عالمی چیلنجوں کو قابو کرنے میں انفرادی اور اجتماعی کوششیں فیصلہ کن ثابت ہوں گی۔
مزید پڑھیں
-
عالمی رہنماؤں کا کورونا کی وبا کے خلاف مربوط جواب پر زورNode ID: 519591
-
نیوم میں گرین ہائیڈروجن پروجیکٹ قائم کیا جائے گا: شاہ سلمانNode ID: 519791
سعودی عرب کے فرمانروا کا کہنا تھا کہ مستقبل کی خاطر ہمیں دنیا بھر کے انسانوں کو بااختیار بنانے، کرہ ارض کے تحفظ اور نئے افق دریافت کرنے کے لیے جدوجہد کرنا ہو گی۔
’سعودی عرب اپنی علاقائی و بین الاقوامی حیثیت اور تین براعظموں کو جوڑنے والے اپنے محل و قوع اور ترقی یافتہ اور نئی مارکیٹیوں کے درمیان پل کا درجہ رکھنے کے باعث جی ٹوئنٹی میں عالمی تعاون کی خاطر کلیدی کردار ادا کرتا رہے گا۔‘
شاہ سلمان نے کہا کہ سال رواں 2020 کے دوران ہم نے کافی کچھ حاصل کیا۔ کورونا وبا سے ابھرنے والے چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے اپنے عہد و پیماں پورے کیے۔ جی ٹوئنٹی کی کامیابی کا راز تعاون کا جذبہ ہے۔ اسے ازسرنو ترو تازہ کرنے میں کامیاب رہے۔
شاہ سلمان نے کہا کہ ہم نے ایسی اہم پالیسیاں اختیار کیں جن کی بدولت بحرانی حالات سے دنیا بھر کے ممالک باہر آنے لگے۔ مضبوط ، پائیدار، جامع اور متوازن معیشت کا ہدف حاصل کرنے کے لیے ہماری پالیسیاں کارگر رہیں۔ ہماری کوشش رہی ہے کہ بین الاقوامی تجارتی نظام سب کے لیے موزوں ہوں اور سب کے لیے پائیدار ترقی کے حالات مہیا ہوں۔
