سعودی عرب میں ویزہ پراسیسنگ سینٹرز کھول دیے گئے
سعودی عرب میں آئندہ برس بین الاقوامی سفر کی بحالی سے قبل ورک اور ٹریول ویزہ کی درخواستیں وصول اور ان پر اجازت دینے والے مراکز کھولے جا رہے ہیں۔
ویزہ مراکز کورونا وائرس کی وبا کی وجہ سے پیداشدہ صورتحال کے باعث بند کیے گئے تھے۔
وی ایف ایس گلوبل کے سعودی عرب کے لیے ریجنل ہیڈ سمانتھ کپور نے عرب نیوز سے گفتگو میں بتایا کہ ’ہم نے دیکھا ہے کہ سعودی عرب سمیت عالمی سطح پر ویزہ ایپلیکیشن سینٹرز کھلنے میں تدریجا اضافہ ہوا ہے۔ مملکت میں ہم جن 28 حکومتوں سے متعلق خدمات فراہم کرتے ہیں، نومبر 2020 تک ان میں سے 20 کے لیے آپریشنز بحال ہو چکے ہیں‘۔
وی ایف ایس گلوبل دنیا بھر میں حکومتوں اور سفارتخانوں کے لیے ویزہ آؤٹ سورسنگ اور ٹیکنالوجی خدمات مہیا کرنے کا ادارہ ہے۔ سوئٹزرلینڈ میں صدردفاتر رکھنے والا ادارہ پانچ براعظموں کے 144 ملکوں میں 3430 ویزہ ایپلیکیشن سینٹرز رکھتا ہے۔ ستمبر 2020 تک اس ادارے نے 225 ملین سے زائد ویزہ درخواستیں پراسس کی ہیں۔
کپور کا کہنا تھا کہ اب جب کہ وی ایف ایس گلوبل کا کام معمول کو لوٹنا شروع ہو چکا ہے، یہ بات یاد رکھنے کی ہے کہ ویزہ ایپلیکیشنز سینٹرز کا دوبارہ کھلنا مقامی اتھارٹیز اور متعلقہ سفارتخانوں کی اجازت سے مشروط ہے۔
مزید یہ کہ ویزہ کے لیے درخواست دے سکنے کا یہ مطلب نہیں کہ ایسا فرد یقینی طور پر مطلوبہ ملک کے سفر کے قابل بھی ہو سکے گا۔
انہوں نے عرب نیوز کو بتایا کہ ہم تجویز کرتے ہیں کہ سفر کرنے والے تمام افراد حکومت کی جانب سے جاری کی جانے والی ہدایات اور ایئرلائنز کی شرائط کو مدنظر رکھیں تاکہ وہ بین الاقوامی سفر سے متعلق اپ ڈیٹس سے باخبر رہ سکیں۔
تمام ویزہ مراکز کو دوبارہ کھولنے سے قبل ادارے نے حالیہ موسم گرما میں ایک نئی سہولت متعارف کرائی تھی۔ ’ویزہ ایٹ یور ڈور سٹیپ‘ ویزہ آپ کے دروازے پر نامی سروس کے تحت وی ایف ایس کا نمائندہ درخواست گزار کے گھر جا کر ویزہ اپلیکیشن اور دستاویزات سمیت بائیومیٹرک کا مرحلہ مکمل کرتا ہے۔
کپور کے مطابق یہ سہولت اس بات کا ثبوت تھی کہ انہوں نے کیسے خود کو نئے حالات میں ایڈجسٹ کیا ہے۔
کپور سے پوچھا گیا کہ سعودیوں میں ویزہ حاصل کرنے کے اعتبار سے مقبول ممالک کون سے ہیں تو ان کا کہنا تھا کہ اس ٹرینڈ کا درست اندازہ تو مشکل ہے البتہ یورپ ہمیشہ سے سعودیوں کے لیے پسندیدہ سفری مقام رہا ہے۔ کورونا وائرس کی صورتحال میں مملکت کے اندر سفر کا رجحان گزشتہ برس جیسا نہیں ہے۔
انہوں نے بتایا کہ ہم نے ٹورسٹ ویزہ کے علاوہ تمام دستیاب کیٹیگریز کے ویزہ درخواستیں وصول کرنے کا سلسلہ شروع کر دیا ہے۔ ہمارے مراکز بائیومیٹرک انرولمنٹ کے لیے بھی درخواستیں وصول کر رہے ہیں جو ورک ویزہ کی درخواست کے لیے اہم ہے۔
ویزہ مراحل کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حالیہ مشکلات کے باوجود پاسپورٹ سے متعلق خدمات زیادہ متاثر نہیں ہوئیں۔ انڈینز اور فلپائن کے شہریوں کو فراہم کی جانے والی مشاورتی خدمات بھی معمول کے تحت جاری رہی ہیں۔