Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

دبئی: غیر ملکی سرمایہ کاری میں 35 فیصد اضافے کی توقع

امارات میں کمرشل کمپنیوں کو 100 فیصد ملکیت کی اجازت دی جائے گی۔(فوٹو عرب نیوز)
دبئی اقتصادیہ کے ڈائریکٹر جنرل سمیع القامزی کے مطابق متحدہ عرب امارات  میں کمرشل کمپنیوں کے قانون میں ترمیم کے سبب دبئی میں غیر ملکی سرمایہ کاری کا رحجان پایا جاتا ہے۔
عرب نیوز کے مطابق  اقتصادی قوانین میں حالیہ اصلاحات کے باعث  دبئی کی معیشت غیر ملکی سرمایہ کاری میں 35 فیصد اضافے کی توقع کی جا رہی ہے۔
القامزی نے کہا  ہے کہ حالیہ ترامیم سےملکی اور غیر ملکی سرمایہ کاری کے بہاؤ اور معیار کے ساتھ ساتھ امارات  کی مجموعی معاشی نمو پر  دور رس اثرات مرتب ہوں گے۔

پروگرام کے آغاز سے نئی ملازمتوں کے مواقع  فراہم کرنے میں مدد ملے گی۔ (فوٹو خلیج ٹائمز)

نئی اصلاحات جو اس ماہ کے آغاز میں عمل میں  لائی گئی ہیں ان کے پیش نظر غیر ملکی شہریوں کو امارات  کے اندر کمرشل کمپنیوں  کے لیے 100 فیصد ملکیت کی اجازت دے دی جائے گی۔
القامزی نے مزید کہا کہ ان تبدیلیوں سے متحدہ عرب امارات میں مسابقت اور کاروبار  کے لیے آسانیاں پیدا کرنے میں مزید سرمایہ کاری لانے اورنئی ملازمتوں کے مواقع  فراہم کرنے  میں مدد ملے گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ غیر ملکی شہریوں کو  کمرشل کمپنیوں کی 100 فیصد ملکیت کی اجازت دینے سے نہ صرف غیر ملکی اور ملکی سرمایہ کاری میں نمایاں اضافہ ہوگا۔ 

مجموعی معیشت میں بھی آپریشنل اور انتظامی اہلیت میں اضافہ ہوگا۔ (فوٹو خلیج ٹائمز)

بلکہ ان ترامیم سے سرمایہ کاروں کو اپنے کاروبار کو سنبھالنے اور چلانے کی مکمل آزادی  بھی حاصل ہوگی۔
ڈائریکٹر جنرل نے یہ بھی امید کی ہے کہ نیا قانونی فریم ورک انفرادی سرمایہ کاروں اور رہائشیوں کو خاص طور پر چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباری شعبے میں سرمایہ کاری کرنے کی ترغیب دے گا۔

کمرشل کمپنیوں کے قانون میں ترمیم کے سبب  غیر ملکی سرمایہ کاری کا رحجان بڑھ رہا ہے۔(فوٹو سوشل میڈیا)

متحدہ عرب امارات کی سرکاری خبر رساں ایجنسی وام کے مطابق ان نئی اصلاحات کا  مقصد مینوفیکچرنگ ، ہائی ٹیک صنعتوں ، ڈیجیٹل معیشت ، تفریح ​​، انجینئرنگ اور قانونی مشاورتی خدمات میں طویل مدتی سرمایہ کاری لانا ہے۔
اس پروگرام سے غیر ملکیوں کو مکمل ملکیت دینے اور اس کے بعد آنے والی سرمایہ کاری سے  نہ صرف نجی شعبے بلکہ مجموعی معیشت میں بھی آپریشنل اور انتظامی اہلیت میں اضافہ ہوگا۔
القامزی نے مزید کہا کہ ان ترمیم کے نتیجے میں متحدہ عرب امارات مسابقت میں اضافے سے فائدہ اٹھائے گا جس سے ورلڈ بینک کی ڈوئنگ بزنس رپورٹ میں بھی امارات  کی پوزیشن مزید  بہتر ہوگی۔
 

شیئر: