’کوکا کولا، پیپسی، نیسلے پلاسٹک آلودگی پھیلانے میں سرفہرست‘
’بریک فرام پلاسٹک‘ کی جانب سے کوکاکولا کو سب سے زیادہ پلاسٹک آلودگی پھیلانے والی کمپنی قرار دیا گیا ہے۔ (تصویر: اے ایف پی )
گذشتہ تین سالوں سے مسلسل پلاسٹک آلودگی پھیلانے والی کمپنیوں میں کوکاکولا، پیپسی اور نیسلے رواں سال بھی اس فہرست میں صف اول پر ہیں۔
دا گارڈین میں شائع ہونے والی رپورٹ کے مطابق متواتر تین سالوں میں سب سے زیادہ پلاسٹک آلودگی کا سبب بننے کے باوجود ان کمپنیوں کی جانب سے پلاسٹک فضلے کو کم کرنے کے حوالے سے ’صفر پیش رفت‘ کا الزام عائد کیا گیا ہے۔
بریک فری فرام پلاسٹک کے سالانہ آڈٹ میں کوکاکولا کو سب سے زیادہ پلاسٹک آلودگی پھیلانے والی کمپنی قرار دیا گیا ہے۔ جس کی وجہ ساحل، پارکوں اور ندی نالوں کے پاس کوکاکولا مشروبات کی بوتلوں کا کثرت میں پایا جانا ہے۔
گذشتہ برس ہونے والے سروے کے مطابق کوکاکولا کی بوتلیں 51 ممالک میں سے 37 ممالک میں سب سے استعمال کی گئی ہیں۔
رپورٹ کے مطابق اگر پیپسی اور نیسلے کو مشترکہ طور پر دیکھا جائے تو صورتحال مزید بدتر ہوتی دکھائی دیتی ہے، سال بھر میں کوکاکولا برانڈنگ 13,834 پلاسٹک کے ٹکڑوں پر پائی گئی جبکہ پیپسی 5,155 اور نیسلے نے 8,633 پلاسٹک کے ٹکڑوں پر برانڈنگ کی۔
دنیا بھر سے 15,000 رضاکاروں کی مدد سے ہونے والے سالانہ آڈٹ میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ بیشتر ممالک میں پلاسٹک کا سب سے زیادہ استعمال عالمی برانڈز کی جانب سے کیا جا رہا ہے۔
بریک فری فرام پلاسٹک مہم کی رابطہ کار ایما پریس لینڈ کا کہنا ہے کہ ’دنیا میں سب سے زیادہ پلاسٹک آلودگی پھیلانے والی کمپنیوں کا دعویٰ ہے کہ وہ اس کو حل کرنے کے لیے سخت محنت کر رہے ہیں لیکن وہ ایک مرتبہ استعمال ہونے والے پلاسٹک کے استعمال سے سب سے زیادہ آلودگی پھیلانے کی وجہ بن رہے ہیں۔‘
اس حوالے سے مزید بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا ’دنیا بھر میں بڑھتی ہوئی پلاسٹک آلودگی کا خاتمہ اس وقت ہی ممکن ہے جب ہم پلاسٹک پیداوار کو روکیں گے اور ایک مرتبہ یا دوبارہ استعمال نہ کرنے کے نظام کو نافذ کریں گے۔‘
2017 ریسرچ کے مطابق اب تک پیدا ہونے والے پلاسٹک فضلے کا 91 فیصد حصہ بھی ری سائیکل نہیں ہوا اور نہ ہی اسے قدرتی طریقے سے زمین میں تلف کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔
اس سال کے برانڈڈ پلاسٹک فضلے کے عالمی آڈٹ میں انکشاف ہوا ہے کے ایک بار استعمال والے پلاسٹک ساشے جو عموما کم مقدار کی چیز فروخت کرنے کے لیے استعمال کیے جاتے ہیں، جیسے کیچپ ، کافی ، شیمپو ہیں یہ عام طور پر پایا جانے والا پلاسٹک ہے، اس کے بعد سگریٹ کے ڈبے اور بوتلیں آجاتی ہیں۔
ایما پریس لینڈ نے کہا کہ ’کوکاکولا، پیپسیکو اور نیسلے کو چاہیے کہ ان مصنوعات کی ترسیل کے طریقہ کار اور بحالی کے لیے مستقل حل تلاش کرنے میں آگے بڑھ کر حصہ لیں‘۔
تینوں کمپنیوں کی جانب سے پلاسٹک آلودگی پھیلانے کے الزام پر دئیے گئے موقف میں کہا گیا ہے کہ مختلف کمپنیوں اور متعدد شراکتی منصوبوں کے ذریعے اس مسئلے کے خاتمے اور حل کے لیے مسلسل کام کیا جارہا ہے۔