اگست 2014 میں پاکستان تحریک انصاف عمران خان کی قیادت میں انتخابی دھاندلی کے خلاف لانگ مارچ کرتے ہوئے اسلام آباد پہنچی تو حکومت پر دباو بڑھانے کے لیے قومی اسمبلی سے مستعفی ہونے کا اعلان کر دیا۔ عمران خان کی ہدایت پر شاہ محمود قریشی نے تمام ارکان کے استعفے اسمبلی سیکرٹریٹ میں جمع کرا دیے۔
سپیکر قومی اسمبلی نے تحریک انصاف کے ارکان کو پیغام بھیجا کہ وہ فرداً فرداً آ کر اپنے استعفے کی تصدیق کریں۔ لیکن کوئی بھی رکن سپیکر کے پاس پیش نہ ہوا۔ چند دن گزرے کہ جاوید ہاشمی کو پارٹی قیادت سے اختلافات ہوئے۔ وہ کنٹینر سے اترے، قومی اسمبلی پہنچے اور دھواں دھار تقریر کی۔ انھوں نے اسمبلی سے مستعفی ہونے کا اعلان کیا اور سپیکر چیمبر جا کر اپنے استعفیٰ کی تصدیق کی اور ضمنی انتخابات لڑنے ملتان چلے گئے۔
مزید پڑھیں
-
’معاونین خصوصی کے استعفے میڈیا ٹرائل کا نتیجہ ہیں‘Node ID: 495461
-
اپوزیشن استعفے دے ہم نئے الیکشن کرا دیں گے: شیخ رشیدNode ID: 507066
-
’حکومت اپوزیشن ٹف ٹائم دینے کے مُوڈ میں‘Node ID: 516681