تصویر غور سے دیکھیں، کیا یہ ممکن ہے؟
جمعرات 10 دسمبر 2020 11:49
’طائف کی پہاڑی الہدا میں دکۃ حلوانی مقام پر لی جانے والی اس تصویر میں انتہائی جدید کیمرہ استعمال کیا گیاہے‘ (فوٹو: ٹوئٹر)
سعودی فوٹو گرافر عبد القادر المالکی نے حرم مکی کے قریب کلاک ٹاور کی تصویر شیئر کر کے ٹوئٹر پر نئی بحث چھیڑ دی ہے۔
کوئی اسے ممکن قرار دے رہا ہے، کوئی کہتا ہے کہ فوٹو شاپ کا کمال ہے اور کوئی غیر جانب دار ہو کر حیرت کا اظہار کر رہا ہے۔
مگر اس تصویر میں کیا خاص بات ہے جس پر اتنی لے دے ہو رہی ہے۔ شاید آپ نے بھی تصویر پر غور نہیں کیا۔
تصویر کے پس منظر کو غور دیکھیں، آپ کو ایک دھندلی عمارت کی چوٹی نظر آئے گی۔
جی ہاں، آپ نے صحیح پہچانا، یہ جدہ میں این سی بی کی عمارت ہے۔
اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ کیا یہ ممکن ہے، کیا تصویر کو درست سمجھا جائے یا اس میں فوٹو شاپ کا کمال ہے۔
طائف مکہ سے تقریبا 46 کلومیٹر دور ہے جبکہ جدہ طائف سے تقریبا 113 کلومیٹر کے فاصلے پر ہے۔ کیا اتنی دور سے تصویر بنانا ممکن ہے؟
اس تصویر کے بارے میں فوٹو گرافر کا کیا موقف ہے؟
سبق ویب سائٹ سے گفتگو کرتے ہوئے سعودی فوٹو گرافر عبد القادر المالکی نے کہا ہے کہ ’یہ تصویر سو فیصد درست ہے، یہ 6 دسمبر کو صبح 8 بجے کھینچی گئی تھی‘۔
’طائف کی پہاڑی الہدا میں دکۃ حلوانی مقام پر لی جانے والی اس تصویر میں انتہائی جدید کیمرہ استعمال کیا گیا ہے‘۔
’تصویر میں این سی بی کی عمارت ہرگز نظر نہ آتی اگر مطلع صاف نہ ہوتا، طائف میں بارش کے بعد مطلع بہت صاف ہو جاتا ہے اور افق نہایت شفاف ہو جاتا ہے‘۔
’فوٹو گرافر کا کہنا ہے کہ تصویر سو فیصد درست ہے، مطلع صاف نہ ہوتا تو یہ تصویر ممکن نہ ہوتی‘ ( فوٹو: ٹوئٹر)
انہوں نے کہا ہے کہ ’اس پس منظر کے ساتھ یہ تصویر کھینچنے کا ارادہ بہت پہلے تھا مگر وسائل نہیں تھے‘۔
تصویر لینے والے کے مطابق ’جب وسائل دستیاب ہوئے تو مطلع صاف نہیں ملتا تھا، آخر کار وہ لمحہ مل گیا جس میں پس منظر کے ساتھ یہ تصویر کیمرے میں محفوظ کرنا ممکن ہو گیا‘۔
’سچی بات تو یہ ہے کہ مجھے معلوم نہیں تھا کہ پس منظر میں نظر آنے والی عمارت کیا ہے، میں سمجھ رہا تھا کہ شاید مکہ مکرمہ کے کسی محلے کی عمارت ہے‘۔
’دراصل مجھے جدہ کی عمارتوں کا اندازہ نہیں، بعد میں معلوم ہوا کہ یہ جدہ کی مشہور عمارت ہے‘۔
واٹس ایپ پر سعودی عرب کی خبروں کے لیے ”اردو نیوز“ گروپ جوائن کریں