اسلام آباد چڑیا گھر کے ’ببلو اور سوزی‘ کو اُردن منتقل کرنے کا فیصلہ
اسلام آباد چڑیا گھر کے ’ببلو اور سوزی‘ کو اُردن منتقل کرنے کا فیصلہ
پیر 14 دسمبر 2020 14:15
وائلڈ لائف بورڈ کے مطابق جب تک پاکستان میں کوئی مناسب پناہ گاہ نہیں بن جاتی ریچھ اردن میں رہیں گے (فوٹو: آئی ڈبلیو ایم بی)
اسلام آباد وائلڈ لائف مینجمنٹ بورڈ نے چڑیا گھر کے دو ریچھوں ببلو اور سوزی کو اُردن منتقل کرنے کی یقین دہانی کرادی جس کے بعد عدالت نے توہین عدالت کا کیس نمٹا دیا ہے۔
پیر کو اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے ریچھوں کو منتقل کرنے کی اجازت نہ ملنے ہر توہین عدالت کی سماعت کرتے ہوئے کہا کہ یہاں ریچھوں کے دانت نکالے گئے ان کو تکلیف میں رکھا گیا اس سب کا ذمہ دار کون ہے؟
عدالت نے کہا کہ ’جو کچھ چڑیا گھر میں جانوروں کے ساتھ ہوا وہ ہماری 70 سالہ گورننس اور رویوں کی عکاسی کرتا ہے، شیروں کے ساتھ جو کچھ ہوا وہ شرمناک ہے اور اس کی ذمہ داری کوئی لینے کو تیار نہیں تھا جس کے بعد عدالت نے ریچھوں کو اُردن منتقل کرنے کا فیصلہ دیا تھا۔‘
عدالت نے استفسار کیا کہ فیصلے کے بعد ریچھوں کو اُردن منتقل کرنے کا پرمٹ کیوں منسوخ کیا گیا، عدالت کا کوئی مفاد نہیں یہ صرف جانوروں کی بہتری کے لیے کیا جا رہا ہے۔
وکیل سیکرٹری موسمیاتی تبدیلی نے عدالت میں موقف اپنایا کہ اس عدالتی فیصلے سے لوگوں کے رویے تبدیل ہوئے ہیں اور جانوروں کے لیے پناہ گاہیں بنانے کے لیے فنڈز مختص کر دیے گئے ہیں۔
وائلڈ لائف بورڈ کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ گذشتہ سماعت کے بعد وائلڈ لائف بورڈ نے ریچھوں کو منتقل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
خیال رہے کہ وزارت موسمیاتی تبدیلی نے ریچھوں کو اُردن منتقل کرنے کا پرمٹ منسوخ کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے عدالت سے جانوروں کے لیے 60 روز میں پناہ گاہ بنانے کی مہلت مانگی تھی جو کہ عدالت نے مسترد کر دی۔
عدالت نے اپنے تحریری فیصلہ میں لکھا کہ کاون، ببلو اور سوزی ہمیشہ پاکستانی عوام کے سفیر رہیں گے (فوٹو: عرب نیوز)
عدالت نے اپنے تحریری فیصلہ میں کہا ہے کہ چڑیا گھر حراستی کیمپس ہیں جانوروں کو کسی بھی دوسرے چڑیا گھر منتقل نہ کیا جائے۔ چڑیا گھر کہیں بھی ہوں ان کی حیثیت حراستی کیمپس جیسی ہے۔
عدالت نے گذشتہ روز وزیر اعظم عمران خان کی اپنے پالتو کتوں کی تصویر سوشل میڈیا ہر وائرل ہونے کا بھی تذکرہ کیا اور کہا کہ وزیر اعظم کی یہ تصاویر جانوروں کے ساتھ سلوک سے متعلق فیصلے کی حمایت کرتی ہیں۔
عدالت نے اپنے تحریری فیصلہ میں لکھا کہ کاون، ببلو اور سوزی ہمیشہ پاکستانی عوام کے سفیر رہیں گے۔