جرمنی میں پاکستانی امام مسجد آہنی راڈ کے وار سے قتل
بدھ 23 دسمبر 2020 15:32
بشیر چوہدری -اردو نیوز، اسلام آباد
ڈاکٹر فیصل کے مطابق ڈاکٹر فیصل نے بتایا کہ 'کورونا کی صورت حال میں میت کی پاکستان منتقلی میں دو ہفتے لگ سکتے ہیں (فوٹو: روئٹرز)
جرمنی میں پاکستانی حکام کے مطابق شٹٹ گارٹ شہر میں 26 سالہ پاکستانی شہری شاہد نواز قادری کو آہنی راڈ کے وار کرکے قتل کر دیا گیا۔
مقتول کا تعلق پاکستان میں ضلع گجرات سے تھا۔
جرمنی میں پاکستانی سفیر ڈاکٹر محمد فیصل کے مطابق حملہ آوروں کی تلاش جاری ہے۔ یہ واقعہ پیر کی سہ پہر کو پیش آیا تھا۔
اردو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے جرمنی میں پاکستان کے سفیر ڈاکٹر محمد فیصل نے بتایا کہ 'شاہد نواز قادری جو کہ مقامی مسجد المدینہ میں نائب امام تھے اپنے گھر کے قریب واکنگ ٹریک پر واک پر تھے کہ کچھ نامعلوم افراد نے آہنی راڈ یا ہتھوڑی سے وار کیا اور وہ زخمی ہوگئے۔ تاہم وہ اس حملے میں جانبر نہ ہو سکے اور حملہ آور فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے۔'
ڈاکٹر فیصل نے بتایا کہ ’میں نے قونصل جنرل فرینکفرٹ کو روانہ کیا ہے جو مقتول کے اہل خانہ اور پولیس سے ملیں گے۔ مقتول کی اہلیہ جو خود بھی اس حملے میں زخمی ہوئیں اور دو بچے بھی جرمنی میں ان کے ساتھ ہی مقیم ہیں۔‘
پاکستانی سفیر کے مطابق ’قونصل جنرل مقتول کے لواحقین کے علاوہ مقامی پولیس حکام سے بھی ملیں گے اور اس واقعہ کی تحقیقات کے بارے میں معلوم کریں گے۔ تاحال اس قتل کی وجوہات سامنے نہیں آ سکیں۔‘
ایک سوال کے جواب میں ڈاکٹر فیصل نے بتایا کہ 'کورونا کی صورت حال میں میت کی پاکستان منتقلی میں کم از کم دو ہفتے لگ سکتے ہیں۔ اگر فیملی نے میت پاکستان منتقل کرنا چاہی تو سفارت خانے کی جانب سے مکمل تعاون کیا جائے گا اور اگر جرمنی میں تدفین کرنا ہوئی تو بھی معاونت کی جائے گی۔‘
ان کے مطابق سفارت خانہ اس حوالے سے لواحقین کے ساتھ رابطے میں رہے گا اور پولیس کے ساتھ معاملے کی تحقیقات کے بارے میں جاننے کے لیے رابطہ رکھا جائے گا۔