برطانیہ سے آنے والوں کو کورونا کی منفی رپورٹ ساتھ لانا ہوگی: امریکہ
برطانیہ سے آنے والوں کو کورونا کی منفی رپورٹ ساتھ لانا ہوگی: امریکہ
جمعہ 25 دسمبر 2020 10:55
دنیا بھر میں کئی ممالک نے برطانیہ سے آنے والی مسافر پروازوں پر پابندی عائد کی ہے۔ فوٹو: ان سپلیش
امریکہ میں حکام نے اعلان کیا ہے کہ برطانیہ سے آنے والے مسافروں کو روانگی سے قبل کورونا وائرس کا ٹیسٹ کروانا ہوگا اور اس کے منفی نتیجے کو سفر کے دوران ساتھ رکھنا ہوگا۔ یہ اقدام کووڈ-19 کی نئی شکل کے سامنے آنے کے بعد لیا گیا ہے۔
کورونا وائرس کی نئی شکل کے بارے میں کہا جا رہا ہے کہ وہ زیادہ تیزی سے منتقل ہوتی ہے، اور اس کی وجہ سے دنیا بھر میں کئی ممالک نے برطانیہ سے آنے والی مسافر پروازوں پر پابندی عائد کی ہے۔
امریکہ کے سینٹر فار ڈزیز کنٹرول اینڈ پریونشن نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ملک میں یہ نیا قانون پیر سے لاگو ہوگا اور اس کے تحت مسافروں کو روانگی سے 72 گھنٹے قبل کورونا کا ٹیسٹ کروا کر اس کے منفی نتیجے کی رپورٹ حاصل کرنا ہوگی۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ٹیسٹنگ کی یہ اضافی شرط امریکیوں کی حفاظت اور ذمہ داری سے سفر کرنے کو یقینی بنائے گی۔
مارچ میں امریکہ نے ان مسافروں کا داخلہ ممنوع قرار دے دیا تھا جنہوں نے دو ہفتے قبل برطانیہ کا دورہ کیا تھا۔ اس سے برطانیہ سے امریکہ آنے والی پروازوں میں کمی آئی تھی۔
وائرس کی نئی شکل کی وجہ سے کچھ ایئرلائنز جیساکہ برٹش ایئرویز اور امریکہ کی ڈیلٹا، نے پہلے ہی سے برطانیہ سے نیویارک جانے والے مسافروں کے لیے کورونا وائرس کی منفی رپورٹ دکھانے کی شرط کی عائد کی ہے۔
یورپی یونین کے ملکوں کی حکومتوں نے وائرس کی نئی شکل کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے برطانیہ سے آنے والی پروازوں پر پابندیاں کم کرنا شروع کر دی ہیں اور مسافروں کے لیے کورونا ٹیسٹ کی لازمی شرط متعارف کرائی ہے۔
دیگر ممالک کی حکومتوں پر بھی زور دیا جا رہا ہے کہ وہ کورونا ٹیسٹ کو لازمی قرار دے کی اپنی سرحدیں کھول دیں۔
کورونا وائرس کی ویکسین بنانے والی کمپنیوں میں سے ایک، بائیو این ٹیک، نے کہا ہے کہ ان کی بنائی ہوئی ویکسین کے کورونا وائرس کی برطانیہ میں پائی گئی نئی شکل کے خلاف مؤثر ہونے کے امکانات 'بہت زیادہ ہیں'۔