امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے منگل کو کہا ہے کہ وہ 892 ارب ڈالر کے کورونا وائرس ریلیف بل پر دستخط نہیں کریں گے۔ اس بل میں امریکیوں کو وبا کے منفی اثرات سے نمٹنے کے لیے امداد شامل ہے اور صدر ٹرمپ کا کہنا ہے کہ اس کے تحت ہر افراد کے لیے طے کی گئی رقم کم ہے۔
برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق امریکی حکومت کی سرگرمیاں دسمبر 28 تک فنڈنگ پر چل رہی ہیں اور مالی سال 2021 کے لیے 1.4 کھرب ڈالر کی منظوری کا انتظار ہے جو اس بل کا حصہ ہیں، جس پر ٹرمپ دستخط کرنے سے انکار کر رہے ہیں۔
مزید پڑھیں
-
امریکی نائب صدر نے کورونا ویکسین لگوا لی،ٹرمپ تقریب سے غائبNode ID: 525846
-
نو منتخب امریکی صدر جو بائیڈن نے وبا سے بچاؤ کی ویکسین لگوا لیNode ID: 526631
رخصت ہونے میں صرف ایک ماہ پہلے صدر ٹرمپ کی یہ دھمکی کانگریس کی وبا سے بری طرح متاثر ہونے والے افراد کی امداد کی کوششوں کو مشکل میں ڈال سکتی ہے۔
ٹوئٹر پر پوسٹ ہونے والی ایک ویڈیو میں ٹرمپ کا کہنا تھا کہ 'جو بل یہ میرے ڈیسک پر واپس بھیجنے کا ارادہ کر رہے ہیں، یہ اس سے مختلف ہے جس کی امید کی گئی تھی۔ یہ واقعی بہت شرمناک ہے۔'
امریکہ کے ایوان نمائندگان اور سینیٹ نے پیر کی رات کو یہ بل پاس کیا تھا۔
تاہم ٹرمپ کہتے ہیں کہ وہ چاہتے ہیں کہ کانگریس اس بل میں ہر افراد کے لیے چھ سو ڈالر کی رقم بڑھا کر دو ہزار ڈالر یا جوڑوں کے لیے چار ہزار ڈالر تک کرے۔
— Donald J. Trump (@realDonaldTrump) December 23, 2020
ٹرمپ نے بل میں لکھی گئی اس رقم پر بھی اعتراض کیا ہے جو کہ دوسرے ممالک، سمتھسونین انسٹی ٹیوشن اور مچھلیوں کی افزائش کے لیے مختص کی گئی ہے۔
ویڈیو میں صدر نے پاکستان میں جمہوریت اور صنفی پروگراموں کے لیے 2.5 کروڑ ڈالر کی منظوری پر بھی اعتراض اٹھایا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ 'میں کانگریس سے یہ بھی کہہ رہا ہوں کہ بل سے فوراً غیر ضروری خرچے ہٹائیں اور مجھے ایک مناسب بل بھیجیں ورنہ اگلی انتظامیہ کو کووڈ ریلیف بل پیکج دینا ہوگا اور وہ انتظامیہ میں ہوں گا۔'
واضح رہے کہ وائٹ ہاؤس نے اس بل کی منظوری سے قبل کسی اعتراض کا اشارہ نہیں کیا تھا اور امید ظاہر کی تھی کہ ٹرمپ اس پر دستخط کر دیں گے۔
وزیر خزانہ سٹیون منوشن اس بل سے متعلق مذاکرات کا حصہ تھے۔
ٹرمپ کے اقدامات سے متعلق وائٹ ہاؤس کے کسی افسر کی جانب سے کوئی فوری ردِعمل سامنے نہیں آیا۔
امریکی ایوان نمائندگان کی سپیکر نینسی پیلوسی نے ایک ٹویٹ میں لکھا کہ ریپبلکنز نے مذاکرات کے دوران نہیں کہا کہ ٹرمپ سٹمیولس چیکس (جو کہ ٹیکس ادا کرنے والے افراد کو دیا جاتا ہے) میں کتنی رقم چاہتے ہیں۔
Republicans repeatedly refused to say what amount the President wanted for direct checks. At last, the President has agreed to $2,000 — Democrats are ready to bring this to the Floor this week by unanimous consent. Let’s do it! https://t.co/Th4sztrpLV
— Nancy Pelosi (@SpeakerPelosi) December 23, 2020