ریاض: غیر قانونی طور پر فروخت کی جانے والی 90 ٹن جلانے کی لکڑی ضبط
ریاض: غیر قانونی طور پر فروخت کی جانے والی 90 ٹن جلانے کی لکڑی ضبط
اتوار 27 دسمبر 2020 19:17
نادر اقسام کے درختوں کے ناپید ہونے کے لیے قانون سازی کی گئی ہے۔(فوٹو عرب نیوز)
ماحولیاتی سلامتی کے خصوصی دستوں نے دارالحکومت ریاض کے مشرقی علاقے سے غیر قانونی طور پر فروخت کی جانے والی 90 ٹن لکڑی ضبط کر لی ہے۔
عرب نیوز میں شائع ہونے والی خبر میں سعودی سرکاری خبر ایجنسی کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ سعودی شہری اور مقیم سوڈانی افراد سے یہ لکڑی برآمد کی گئی ہے جو سرحدی حفاظتی نظام کی خلاف ورزی کرتے ہوئے اس غیر قانونی دھندے میں ملوث پائے گئے ہیں۔
ان علاقوں سے جلانے کی لکڑی کے حصول کے لیے درخت کاٹنا قانون کی خلاف ورزی ہے۔وزارت ماحولیات کی جانب سے واضح ہدایات جاری کی گئی ہیں کہ درخت کاٹنا اور اس سے حاصل شدہ لکڑی کی خریدو فروخت یا نقل و حمل کی ممانعت ہے۔
وزارت داخلہ کی طرف سے الیکٹرانک اور سوشل میڈیا پر اس بات کی تشہیر کی جاتی ہے کہ علاقے سے لکڑی کاٹنا اور اس کی فروخت و نقل و حمل پر پابندی ہے اور اس پر عملدرآمد کرانے کے لیے وزارت ماحولیات کی سپیشل سیکورٹی فورسز موجود ہیں۔
سپیشل فورسز برائے تحفظ ماحولیات کے ترجمان میجر رائد المالکی نے بتایا ہے کہا کہ اس قانون کی خلاف ورزی کرنے والے دونوں افراد کے خلاف کارروائی مکمل کرنے کے لئے انہیں متعلقہ ادارے کے حوالے کر دیا گیا ہے۔
میجر رائد نے مزید بتایا کہ آگ جلانے کے لیے ضبط شدہ 90 ٹن لکڑی ماحولیات ، پانی اور زراعت کی وزارت کے حوالے کردی گئی ہے۔
وزارت ماحولیات کی جانب سے چلائی جانے والی اس مہم کا مقصد عوام میں قانون کی عملدآری کے لیے بیداری اور شعور پیدا کرنا ہے۔
ترجمان کا کہنا ہے کہ اس قانون سازی کے ضوابط کو نافذ کرنے سے نادر اقسام کے درختوں کے ناپید ہونے اور ماحولیات کے عدم توازن اور زمینی کٹاو کو روکنے میں مدد ملے گی۔