دبئی میں2021 تک 70 فیصد آبادی کو ویکسین لگائی جائے گی
دبئی میں2021 تک 70 فیصد آبادی کو ویکسین لگائی جائے گی
منگل 29 دسمبر 2020 19:36
سینوفرم ویکسین اب امارات میں ہر فرد کے لئے دستیاب ہے۔(فوٹو عرب نیوز)
دبئی میں وزارت صحت کے اہلکار نے بتایا ہے کہ آئندہ سال 2021 کے آخر تک دبئی کی70 فیص آبادی کو فائزر اور بائیوٹیک کے ذریعہ تیار کی جانے والی کورونا ویکسین سے دے دی جائے گی۔
عرب نیوز کے مطابق روئیٹرز نیوز ایجنسی نے بتایا ہے کہ متحدہ عرب امارات کے مالیاتی مرکز نے گذشتہ ہفتے حفاظتی ٹیکوں کی مہم کے پہلے مرحلے کا آغاز کیا تھا۔
پہلے مرحلے میں ویکسین کے لیے ترجیحی بنیادوں پر گروپ بنائے گئے ہیں ان میں 60 سال سے زائد عمر کےعلاوہ ایسے افراد جو کسی دائمی مرض میں مبتلا ہیں یا معذور افراد اور خاص طور پر کورونا وائرس سے لڑنے میں فرنٹ لائن کارکنان کو شامل کیا گیا ہے۔
متحدہ عرب امارات کے دارالحکومت ابوظبی نے عام لوگوں کے لیے چائنا نیشنل فارماسیوٹیکل گروپ (سینوفرم) کی تیار کی گئی کورونا ویکسین تجویز کی ہے۔
اس کےعلاوہ سعودی عرب کی پیروی کرتے ہوئے رواں ماہ کے شروع میں دبئی فائزر ویکسین استعمال کرنے والا پہلا عرب ملک بن گیا تھا۔
دبئی کی اسٹیئرنگ کمیٹی کی چیئر پرسن فریدہ خواجہ نے روئٹرز سے بات کرتے ہوئے بتایا ہے کہ 2021 کے آخر تک دبئی کی تقریبا 70 فیصد آبادی کے لیے کورونا ویکسین لگانے کا ہدف بنا رہے ہیں۔
انہوں نے کہا ہے کہ ہمارا مقصد کورونا وائرس سے بچنے کے لیے عوام میں قوت مدافعت بڑھانے کی ضرورت پر زور دینا ہے۔
فریدہ خواجہ نے مزید بتایا کہ متحدہ عرب امارات میں اپریل 2021 میں کورونا وائرس کی ویکسین کے دوسرے مرحلے کا آغاز کیا جائے گا ۔ اس مرحلے میں دیگر تمام شہریوں اور رہائشیوں کو ویکسین لگوانے کے لیے کہا جائے گا۔
متحدہ عرب امارات کی وزارت صحت نے ہنگامی استعمال کے لیے فائزر بائیوٹیک شاٹ کا اندراج کیا گیاہے۔
اس کے علاوہ کسی دوسری ریاست نے فائزر بائیوٹک سے متعلق تاحال اعلان نہیں کیا۔
اعداد وشمار کے مطابق اس ویکسین کی افادیت 95 فیصد تک ظاہر کی گئی ہے۔
متحدہ عرب امارات کی تمام ریاستوں کے درمیان ویکسین کے لیے پائی جانے والی ہم آہنگی کے بارے میں پوچھے جانے پر فریدہ خواجہ نے بتایا ہے کہ امارات میں قومی پیمانے پر ویکسی نیشن مہم جاری ہے اور تمام ریاستیں کورونا ویکسین کے لیے اپنے اپنے پروگرام کے مطابق عمل پیرا ہیں۔
متحدہ عرب امارات چین سے باہر پہلا ملک تھا جہاں عوام کو چین کی سینوفرم کی تیار کردہ ویکسین لگائی گئی تھی۔
بعد ازاں رواں ماہ کے شروع میں پہلے مرحلے کے کلینیکل ٹرائلز کے عبوری تجزیے کا جائزہ لیا گیا جس میں اس کی 86 فیصد افادیت سامنے آئی ہے۔
واضح رہے کہ متحدہ عرب امارات میں کلینکل ٹرائلز کے تیسرے مرحلے میں 125مختلف قومیتوں کےشہریوں پر مشتمل31 ہزار رضاکارشامل ہوئے تھے۔
سینوفرم ویکسین اب متحدہ عرب امارات میں رہنے والے ہر شخص کے لئے دستیاب ہے۔ متحدہ عرب امارات کی حکومت کی جانب سے دبئی میں قائم کئے گئے فیلڈ ہسپتال سے ویکسین لگوائی جا سکتی ہے۔
دبئی میں رہائش پذیر عماد علوی جو کارنل یونیورسٹی کے سینئراہلکار ہیں انہوں نے فائزر بائیو ٹیک کی تیار کردہ ویکسین کی پہلی ڈوز لگوائی ہے۔
عماد علوی نے بتایا ہے کہ میں دمہ کی بیماری میں مبتلا ہوں اس وجہ سے اس ویکسین کا انتخاب کیا ہے اور مجھے ڈاکٹروں پر اعتماد ہے اور میں سمجھتا ہوں کہ یہ ویکسین میرے لیے ٹھیک ہے۔