انڈیا نے کورونا وائرس سے متعلق دو ویکسینوں کے فوری استعمال کی منظوری دے دی ہے، ان میں سے ایک دواساز کمپنی ایسٹرا زینیکا نے بنائی ہے اور دوسری انڈیا میں مقامی دواساز کمپنی بھارت بائیو ٹیک نے تیار کی ہے۔
ڈرگز کنٹرولز جنرل آف انڈیا کے افسر وی جے سومانی کا ایک بریفنگ کے دوران کہنا تھا کہ، 'سیرم انسٹی ٹیوٹ کی ویکسین اور ایسٹرا زینیکا/آکسفورڈ کی ویکسین ایمرجنسی صورتحال میں محدود استعمال کے لیے منظور کیا جارہا ہے۔'
مزید پڑھیں
-
’روس کی سپٹنک فائیو ویکسین 92فیصد موثر‘Node ID: 517051
-
برطانیہ میں ایسٹرا زینیکا ویکسین کی منظوریNode ID: 528476
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق اس منطوری کے بعد آنے والے دنوں میں 1.3 ارب کی آبادی والے ملک انڈیا میں دنیا کی سب سے بڑی ویکسینیشن مہمات میں سے ایک کا آغاز متوقع ہے۔
اس بارے میں وزیر اعظم نریندر مودی نے ٹویٹ کی تو انڈیا کو مبارکباد دیتے ہوئے لکھا کہ ویکسین کی جلد منظوری 'جدوجہد کو مستحکم کرنے کے لیے فیصلہ کن موڑ تھا'۔
A decisive turning point to strengthen a spirited fight!
DCGI granting approval to vaccines of @SerumInstIndia and @BharatBiotech accelerates the road to a healthier and COVID-free nation.
Congratulations India.
Congratulations to our hardworking scientists and innovators.
— Narendra Modi (@narendramodi) January 3, 2021
انڈیا دنیا میں کورونا وائرس سے متاثر ہونے والا دوسرا سب سے بڑا ملک ہے جہاں کیسز کی تعداد ایک کروڑ سے زیادہ ہے اور اموات ڈیڑھ لاکھ سے تجاوز کر گئی ہیں۔
انڈین حکومت نے ملک بھر میں ویکسین مہم کی تیاری پہلے ہی سے شروع کی ہوئی ہے اور 96 ہزار طبی کارکنان کو ویکسین کی خوراکیں دینے کے لیے تربیت دی جا چکی ہے۔
ڈرگز کنٹرولز جنرل آف انڈیا نے صحافیوں کو بتایا تھا کہ ’اگر اس (ویکسین) کے متعلق ذرا بھی حفاظتی خدشات ہوئے تو منظوری نہیں دیں گے‘۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ منظور کی جانے والی ویکسینز 100 فیصد محفوظ ہیں۔ ان کے کچھ سائیڈ افیکٹس ہیں، جیسا کہ 'ہلکا بخار، درد اور الرجی، جو کہ ہر ویکسین سے عام طور پر ہوتا ہے۔'
