Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پاکستان ذکی الرحمٰن لکھوی کو انصاف کے کٹہرے میں لائے: امریکہ

امریکی محکمہ خارجہ کے مطابق ذکی الرحمٰن لکھوی کے ’جرائم‘ دہشت گردی کی مالی معاونت سے زیادہ ہیں (فوٹو: اے ایف پی)
امریکہ نے پاکستان سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ کالعدم لشکر طیبہ کے رہنما ذکی الرحمٰن  لکھوی کو ’دہشت گردی کے واقعات  اور ممبئی حملوں‘ میں ملوث ہونے پر قانون کے کٹہرے میں لائے۔
امریکی محکمہ خارجہ نے ٹوئٹر پر جاری بیان میں کہا ہے’ ذکی الرحمٰن لکھوی کی حالیہ سزا حوصلہ افرا ہے۔ تاہم ان کے ’جرائم‘ دہشت گردی کی مالی معاونت سے زیادہ ہیں۔ پاکستان انہیں دہشت گردانہ حملوں بشمول ممبئی حملوں میں ملوث ہونے پر انہیں کٹہرے میں لائے۔‘
 
خیال رہے جمعے کو لاہور میں انسداد دہشت گردی کی ایک عدالت نے ذکی الرحمٰن لکھوی کو دہشگردوں کے لیے فنڈ اکٹھا کرنے کے الزام میں مجموعی طور پر 15 سال قید اور تین لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنائی تھی۔
 ذکی الرحمٰن لکھوی کے خلاف یہ مقدمہ کاونٹر ٹیررازم فورس نے سات دسمبر 2020 کو لاہور میں درج کیا تھا۔ جس میں الزام عائد کیا گیا تھا کہ ذکی الرحمن لکھوی اور ان کے قریبی ساتھی ابو انس محسن کو دہشتگردوں کے لیے چندہ اکھٹے کرتے دیکھا گیا ہے۔ 
عدالت نے اپنے پندرہ صفحات پر مشمتل فیصلے میں قرار دیا تھا’ ذکی الرحمٰن لکھوی کالعدم تنظیم لشکر طیبہ کے بانی اراکین میں سے ہیں اور اس تنظیم کو اقوام متحدہ 2002 میں دہشت گرد قرار دے چکی ہے اور ان کے خلاف اس مقدمے میں کافی ثبوت ہیں کہ وہ دہشت گردوں کی مالی معاونت کر رہے تھے۔ لہٰذا اس میں انہیں مجموعی طور پر 15 سال کی سزا سنائی جاتی ہے۔ اس کے علاقہ ان پر تین لاکھ روپے جرمانہ بھی عائد کیا جاتا ہے۔

شیئر: