Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

دہشت گردی کی مالی معاونت، لشکر طیبہ کے ذکی الرحمان لکھوی گرفتار

تھانہ سی ٹی ڈی لاہور میں ذکی الرحمان لکھوی کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا (فوٹو: اے ایف پی)
پاکستان کے صوبہ پنجاب کی انسداد دہشت گردی کے محکمے (سی ٹی ڈی) نے کالعدم تنظیم لشکر طیبہ کے رہنما ذکی الرحمان لکھوی کو دہشت گردوں کی مالی اعانت کے الزام میں گرفتار کر لیا ہے۔
محکمہ انسداد دہشت گردی کے مطابق سنیچر کو انٹیلی جنس کی بنیاد پر کیے گئے آپریشن میں ذکی الرحمان لکھوی کو لاہور میں ان کے گھر سے گرفتار کیا گیا۔
حکام کے مطابق کالعدم تنظیم کے رہنما لاہور میں ڈسپنسری چلا رہے تھے اور اس سے حاصل ہونے والی رقم دہشت گردی کی معاونت کے لیے استعمال کر رہے تھے۔
محکمہ انسداد دہشت گردی کے ترجمان کے مطابق انہوں نے ڈسپنسری سے رقوم اکٹھی کیں اور انہیں دہشت گردی کی مالی اعانت کے لیے استعمال کیا۔  
ترجمان نے مزید کہا کہ فنڈز کو ذکی الرحمان لکھوی نے ذاتی اخراجات کے لیے بھی استعمال کیا۔
تھانہ سی ٹی ڈی لاہور میں ذکی الرحمان لکھوی کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔
ذکی الرحمان لکھوی پر الزام لگایا جاتا ہے کہ وہ کالعدم تنظیم لشکر طیبہ کے رہنما ہیں، جس نے 2008 میں ممبئی میں حملے کیے، ان حملوں میں 166 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔
ذکی الرحمان لکھوی کو ممبئی حملوں کے چند روز بعد حراست میں لیا گیا تھا لیکن 2015 میں پاکستانی عدالتوں نے ان کو ضمانت پر رہا کر دیا تھا۔

فروری میں انسداد دہشت گردی کی عدالت نے حافظ سعید کو دو مقدمات میں 11 سال کی قید سنائی تھی (فوٹو: اے ایف پی)

ذکی الرحمان لکھوی حافظ سعید کے فلاحی ادارے جماعت الدعوۃ کی ایک نمایاں شخصیت تھے جس کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ یہ لشکر طیبہ کی نئی شکل ہے۔
حافظ سعید جن کو امریکی محکمہ انصاف نے دہشت گرد قرار دیا ہے اور ان کے سر کی قیمت ایک کروڑ ڈالر رکھی ہے، کئی کیسز میں فرد جرم عائد ہونے کے بعد جیل میں ہیں۔
پاکستان کی حکومت نے مساجد، سکولز، مدرسے اور فلاحی اداروں سمیت حافظ سعید کے دیگر اثاثہ جات کا ایک وسیع نیٹ ورک ضبط کر لیا ہے۔ 
یاد رہے کہ 2008 کے ممبئی حملوں کے بعد پاکستان اور انڈیا کے تعلقات کشیدہ ہو گئے تھے۔

شیئر: