سرکہ عموما ہر گھر میں پایا جاتا ہے اور اسے چکنائی کوصاف کرنے، پھپھوندی کو ہٹانے، قالین کو صاف کرنے اور گہرے داغوں کو دھونے کےلیے استعمال کیا جاتا ہے۔ اس کے یہی فوائد نہیں ہیں بلکہ سرکہ کو سلاد پر ڈالنے اور اچار میں بھی شامل کیا جاتا ہے تاکہ اس کا ذائقہ بہتر بنایا جا سکے۔
مزید پڑھیں
-
کیا ہلدی اور لیموں کا شربت مدافعتی نظام مضبوط بناتا ہے؟Node ID: 530691
-
سیاہ زیتون ’صحت اور جلد کی تازگی برقرار رکھنے کے لیے موثر‘Node ID: 531116
-
دودھ سے الرجی کن لوگوں کو اور کیوں ہوتی ہے؟Node ID: 531551
بولڈ سکائی نیوز میں شائع ہونے والی ایک رپورٹ کے مطابق ہر کوئی سفید سرکہ سے واقف ہے۔ اب سیب سائڈر سرکہ سے بھی لوگ واقف ہوچکے ہیں جو وزن میں کمی، بالوں اور جلد کے لیے نہایت مفید ہے لیکن بہت سےلوگ یہ نہیں جانتے ہوں گے کہ مارکیٹ میں سفید سرکہ، بالسمیک سرکہ، ایپل سائڈر سرکہ، اور دیگر مشہور برانڈز کے علاوہ درجنوں اقسام کے سرکے دستیاب ہیں۔
ناریل ، کھجور اور شہد سے تیار کردہ:
سرکہ کی تمام اقسام میں سب سے زیادہ مشہور سفید سرکہ اور سیب کا سرکہ ہے۔ سرکہ ایسٹیک ایسڈ بیکٹریا کے ذریعے ایتھنول پیدا کرنے کے لیے شوگر مائع کو خمیر بنا کر تیار کیا جاتا ہے۔ ناریل، چاول، کھجور، شہد وغیرہ سمیت بہت سے خمیر شدہ اجزاء سرکہ بنانے میں استعمال ہوسکتے ہیں۔
لیکن ماہرین سرکہ کی کسی بھی قسم کو پانی کی مقدار سے بہت کم استعمال کرنے کا مشورہ دیتے ہیں۔ ہم ذیل میں سرکہ کی کچھ اہم اقسام جو مارکیٹ میں دستیاب ہیں ان کا ذکر کرتے ہیں، ان کا طریقہ استعمال ،ممکنہ فوائد اور زیادہ استعمال کرنے کی صورت میں نقصان بھی ذکر کرتے ہیں۔

1-سیب کا سرکہ
سیب کا سرکہ سیب کے جوس سے تیار کیا جاتا ہے جو سیب کے جوس کو ابالنے کے بعد کئی مراحل سے گزارنے کے بعد تیار کیا جاتا ہے۔ پیلے رنگ کا یہ سرکہ سلاد، چٹنی، اچار وغیرہ میں استعمال کیا جاتا ہے۔
سیب کا سرکہ متعدد فوائد کا حامل ہوتا ہے، یہ خون میں شوگر کی سطح کو کنٹرول کرنے اور نظام انہضام کو بہتر کرنے کےلیے استعمال کیا جاتا ہے، اس کے دیگر فوائد درج ذیل ہیں:
-اس سےوزن کم کرنے میں مدد ملتی ہے
-یہ معدے کی تیزابیت کو روکتا ہے
-کولیسٹرول کو کم کرتا ہے
-یہ گلے کی سوزش کا علاج کرتا ہے
-دل کی صحت کو بہتر بناتا ہے
-میٹابولزم کو بہتر بناتا ہے
-اس سے ہائیڈروجن کی سطح بہتر ہوتی ہے
-جلد کی صحت کو بہتر بناتا ہے
مضر اثرات
سیب کے سرکہ کے مضر اثرات اس صورت میں ہوتے ہیں جب اسے ضرورت سے زیادہ استعمال کیا جائے۔ اس کے مضر اثرات درج ذیل ہیں:
-معدے کو نقصان دیتا ہے
-بھوک کو مٹاتا ہے اور پیٹ بھرا ہونے کا احساس دلاتا ہے
-دانتوں کے مسوڑھوں کےلیے نقصان دہ ہوتا ہے
-سرکہ خالی استعمال کیا جائے تو گلے میں زخم ہونے کا خطرہ ہوتا ہے
-شوگر اور پیشاپ کی بعض ادویات کے ساتھ سرکہ نقصان دیتا ہے

2- چاول کا سرکہ
چاول کا سرکہ سب سے قدیم مانا جاتا ہے البتہ صحت کےمعاملے میں اسے زیادہ مقبولیت نہیں مل سکی۔ چاول کا سرکہ سفید سرخ اورسیاہ رنگوں میں دستیاب ہے اور اس میں ایسٹک ایسڈ اور معتدل مقدار میں امینو ایسڈ ہوتا ہے۔ سفید چاول کا سرکہ سبزیوں کے اچار کے لیے استعمال کیا جاتا ہے جبکہ سرخ چاولوں کا سرکہ چٹنیوں میں استعمال ہوتا ہے۔
چاولوں کا سرکہ زیادہ مقدار میں پینے کا منفی اثر دانتوں کو ہوتا ہے، لیکن اگر اس کااستعمال اعتدال میں کیا جائے تو یہ فوائد حاصل ہوتے ہیں:
-عمل انہضام کو بہتر بناتا ہے
-تھکاوٹ اور مایوسی کا علاج کرتا ہے
-قوت مدافعت کو بہتر بناتا ہے
-دل اور جگر کی صحت کو بہتر کرتا ہے

3-بالسامک سرکہ
بالسامک سرکہ روایتی طور پر گہرے بھورے سرکہ کے طور پر جانا جاتا ہے جو بے رنگ انگور سے بنا ہوتا ہے۔ سرکہ کی دوسری اقسام کے برعکس ، بالسامک سرکہ کسی خمیر شدہ مائع سے تیار نہیں کیا جاتا ہے ، بلکہ یہ انگورکو نچوڑ کراس سے بنایا جاتا ہے ،انگور کے جوس کو کچھ وقت کےلیے چھوڑ دیا جاتا ہے۔ بالسامک سرکہ اینٹی آکسیڈینٹ سے مالا مال اورکم چکنائی والے اجزاءکے طورپرجانا جاتا ہے۔
اگرچہ کچے بالسامک سرکہ کا استعمال گلے کی تکلیف کا باعث بن سکتا ہے ، اننپرتالی کو نقصان پہنچا سکتا ہے اسی طرح پیٹ میں تکلیف کا باعث بنتا ہے ، اس کے کچھ اہم فوائد یہ ہیں:
-کینسر کے خطرے کو کم کرنا
- دل کے دورے کا خطرہ کم کرتا ہے
- درد سے نجات دلانے کا کام کرتا ہے
-بھوک کو دبانے والے کے طور پر کام کرتا ہے
