وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ ’حکومت الیکشن کمیشن آف پاکستان کے سامنے اپوزیشن کے احتجاج میں کوئی رکاوٹ نہیں ڈالے گی، توقع ہے اپوزیشن بھی حکومت کی خیرسگالی کا احترام کرے گی۔‘
جمعرات کو اسلام آباد میں وفاقی وزیر قانون فروغ نسیم اور وزیر دفاع پرویز خٹک کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے شیخ رشید نے امید ظاہر کی کہ اپوزیشن کا احتجاج قانون اور آئین کے دائرے میں رہے گا۔
مزید پڑھیں
-
الیکشن کمیشن نے فضل الرحمان کا بیان مسترد کردیاNode ID: 309156
-
بلاول کو دھمکی ،شیخ رشید کیخلاف مقدمے کیلئے درخواستNode ID: 408106
-
’شیخ صاحب اپوزیشن کی تمام دُکھتی رگیں جانتے ہیں‘Node ID: 524076
خیال رہے اپوزیشن جماعتوں کے اتحاد پی ڈی ایم کی جانب سے پاکستان تحریک انصاف کے خلاف فارن فنڈنگ کیس کا فیصلہ نہ کیے جانے پر الیکشن کمیشن کے سامنے احتجاج کرنے کا اعلان کیا گیا تھا۔
اس موقع پر وزیر قانون فروغ نے کہا کہ الیکشن کمیشن ایک آئینی ادارہ ہے اور اسی کے تحت اپوزیشن انتخابات میں حصہ بھی لینے جا رہی ہے۔
انہوں نے طنزاً کہا ’جس الیکشن اور اسمبلی پر انہیں اعتراض ہے، اسی میں حصہ بھی لینے جا رہے ہیں۔‘
شیخ رشید نے سینیٹ انتخابات کے حوالے سے یہ بھی کہا کہ انہیں امید ہے کہ اپوزیشن مارچ کے پہلے میں ہونے والے الیکشن میں حصہ لے گی۔
اپوزیشن کی جانب سے الیکشن کمیشن کو فارن فنڈنگ کے معاملے میں تنقید کا نشانہ بنائے جانے کے جواب میں شیخ رشید کا کہنا تھا۔
’الیکشن کمیشن میں فارن فنڈنگ کیس کی سماعت جاری ہے‘ انہوں نے وزیر اعظم کی جانب سے اکثر استعمال ہونے والی اصطلاح ’مدینے کی ریاست‘ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ وہ چاہتے ہیں کہ یہاں قوتوں کا احترام ہو۔
بقول ان کے ’ہم مدارس کو پاکستان کا مینار سمجھتے ہیں‘ شیخ رشید نے وفاقی دارالحکومت میں قائم مدارس کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ اسلام آباد میں 562 مدارس ہیں جن میں سے 92 رجسٹرڈ ہیں۔
ان کا کہنا تھا ’ہمیں نئے مدارس کی رجسٹریشن پر کوئی اعتراض نہیں ہے‘
واٹس ایپ پر پاکستان کی خبروں کے لیے ’اردو نیوز‘ گروپ جوائن کریں