Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

وزیراعظم نے ’سمری منظور نہیں کی‘ پیٹرول پھر بھی مہنگا ہو گیا

پیٹرول کی قیمتوں میں اضافہ آئندہ 15 روز کے لیے کیا گیا ہے (فوٹو: اے ایف پی)
پاکستان میں حکومت کی جانب سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں رواں ماہ جنوری میں دوسری مرتبہ اضافے کا اعلان کیا گیا ہے، نئی قیمتیں آج شب 12 بجے سے نافذ العمل ہوں گی۔
حکومتی فیصلے کے مطابق ‏پیٹرول تین روپے 20 پیسے اور ڈیزل دو روپے 95 پیسے فی لٹر جب کہ مٹی کے تیل کی قیمت میں تین روپے فی لٹر اضافہ کیا گیا ہے۔
وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے سیاسی ابلاغ شہباز گِل نے حکومتی فیصلے کے متعلق ٹویٹ میں واضح کیا کہ ’اوگرا (آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی) اور فنانس ڈویژن نے قیمتوں میں زیادہ اضافہ تجویز کیا تھا لیکن وزیراعظم نے سمری منظور نہیں کی۔‘

شہباز گل نے اپنے ٹویٹ میں کہا کہ ’وزیراعظم نے اوگرا اور فنانس ڈویژن کی طرف سے پٹرول کی قیمت کو 13 روپے فی لٹر بڑھانے کی سمری منظور نہیں کی۔ اور قیمتوں کو کم سے کم بڑھانے کا فیصلہ کیا‘۔ سوشل میڈیا صارفین کی خاصی بڑی تعداد کو ان کی جانب سے پیش کیا گیا جواز کچھ زیادہ پسند نہیں آیا جس کا ثبوت ٹویٹ پر کی گئی بحث میں نمایاں تھا۔

ہر ماہ آمدن ایک مرتبہ ہونے اور خرچ کئی مرتبہ بڑھنے کی صورت حال کا ذکر ہوا تو ساتھ ہی یہ سوال بھی کیا گیا کہ عوام کب تک برداشت کریں گے؟

اپنی پروفائلز سے حکومتی حامی صارفین دکھائی دینے والے صارفین بھی قیمتیں بڑھنے کے فیصلے سے ناخوش رہے تو کسی نے مہنگائی کا دفاع نہ کر سکنے پر اپنی بے بسی ظاہر کی تو کچھ نے ایک قدم آگے بڑھ کر اس معاملے پر اپنی ناپسندیدگی کی وجہ بھی بیان کی۔

ملک کے مختلف حصوں میں ایندھن کی قیمتیں یکساں نہ ہونے کا شکوہ گفتگو کا حصہ بنا تو ایک صارف کا کہنا تھا کہ ’اس بات کو یقینی بنائیں کہ قیمتیں ایک جیسی ہوں۔‘

حالیہ حکومتی اعلان سے قبل پیٹرولیم قیمتوں میں اضافے کی سفارش سے متعلق خبروں اور اوگرا کی جانب سے ان کی تردید کرتے ہوئے، ایسی کسی سمری سے انکار کا معاملہ بھی گفتگو کا حصہ بنا۔
راؤ نامی ایک ہینڈل نے لکھا کہ ’پھر اوگرا نے جھوٹ کیوں بولا کہ انہوں نے کوئی سمری پیش نہیں کی ہے‘۔ اپنی ٹویٹ میں مذکورہ صارف نے ایک مسیج نقل کرتے ہوئے لکھا کہ ’یہ انہیں اوگرا کے ترجمان عمران غزنوی کی جانب سے ملا تھا۔‘

پاکستان میں حکومت کی جانب سے ماضی میں ماہانہ بنیادوں پر تبدیل کی جانے والی پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں موجودہ حکومت نے پندرہ روز بعد بدلنا شروع کی تھیں۔ نئے طریقے کے تحت رواں ماہ اب تک پیٹرول کی قیمت میں مجموعی طور پر پانچ روپے فی لٹر سے زائد کا اضافہ ہو چکا ہے۔

شیئر: