’ہمارا دل نہیں ٹوٹنا چاہیے شفقت بھائی‘
مڈل سے نیچے کی کلاسیں یکم فروری سے شروع کرنے کا اعلان کیا گیا ہے (فوٹو: پی آئی ڈی)
پاکستان میں وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے تعلیمی ادارے کھولنے کے سابقہ شیڈول میں جزوی تبدیلی کے ساتھ اس کا اعلان کیا تو ماضی کی طرح کچھ ہی دیر میں وہ مائکروبلاگنگ ویب سائٹ ٹوئٹر کا ٹاپ ٹرینڈ بن گئے۔
اس سے قبل بھی جب جب وزیرتعلیم کی جانب سے وبائی صورتحال کے باعث تعلیمی اداروں کی بندش کا اعلان کیا گیا تو ان کا نام ٹوئٹر ٹرینڈز لسٹ کا حصہ بنتا رہا ہے۔
اس مرتبہ اضافی کام یہ ہوا کہ طلبہ و طالبات اور ٹوئٹر صارفین کی اس موضوع پر ہونے والی گفتگو نے تعلیمی ادارے بند رکھنے کے مطالبے کو بھی ٹرینڈ بنا دیا۔
گفتگو میں حصہ لینے والے صارفین نے کہیں کورونا مریضوں کے اعدادوشمار کا حوالہ دیا، کہیں مختلف شہروں میں کیسز مثبت آنے کی شرح کا ذکر کیا تو کچھ صحت کو درپیش خطرات کا حوالہ دیتے رہے۔
کچھ عرصہ قبل امریکہ میں پولیس تشدد سے ایک سیاہ فام شخص کے قتل کے بعد شروع ہونے والی ’بلیک لائیوز میٹر‘ تحریک کے نام سے ملتا جلتا سلوگن بھی تعلیمی ادارے بند رکھنے کے خواہاں ٹویپس کی گفتگو کا حصہ بنا۔
کسی بھی قیمت پر تدریسی عمل بحال نہ ہونے دینے کے خواہشمندوں میں کچھ ایسے بھی تھے جنہوں نے موجودہ صورتحال کا حوالہ دیا تو جذبات کا سہارا لیتے ہوئے شفقت محمود کو اپنی آخری امید تک قرار دے ڈالا۔
ریاض گوہر نامی صارف نے میم کا سہارا لے کر اپنا موقف پیش کیا تو لکھا ’ہمارا دل نہیں ٹوٹنا چاہیے شفقت بھائی‘۔
سکولز کھلنے کے اعلان سے متعلق طلبہ و طالبات کے جذبات کو اپنی گفتگو کا موضوع بنانے والوں کا کہنا تھا کہ سٹوڈنٹس اب بھی چھٹیاں بڑھ جانے کی دعائیں مانگ رہے ہیں۔
شفقت محمود نے پریس کانفرنس میں کوربا وبا کی شدت کا ذکر کرتے ہوئے گزشتہ عرصے کی نسبت اس وقت کیسز مثبت آنے کی بڑھی ہوئی شرح کا ذکر بھی کیا تھا۔ تعلیمی اداروں کے کھولے جانے کو نامناسب جاننے والے اس حقیقت کو بھی اپنی دلیل کے طور پر پیش کرتے رہے۔
حمزہ کلیم بٹ نامی صارف نے اسی معاملے کا حوالہ دیا تو یہ شکوہ بھی کیا خود تو میٹنگز تک آن لائن کرتے ہیں اور طلبہ و طالبات کو باقاعدہ کلاسز لینے کا کہہ رہے ہیں۔
وزیرتعلیم کی جانب سے ایک ٹویٹ میں نویں تا بارہویں کلاسز کو 18 جنوری سے شروع کرنے کی وجہ کا ذکر ہوا تو ملتوی کیے گئے بورڈز امتحابات کا اس کا سبب قرار دیا گیا۔
یاد رہے کہ جمعہ کے روز کی گئی پریس کانفرنس میں وفاقی وزیرتعلیم نے اعلان کیا تھا کہ نویں تا بارہویں تک کی کلاسز 18 جنوری سے شروع ہوں گی۔ ابتدائی تعلیم سے آٹھویں تک کی کلاسز اور یونیورسٹی ایجوکیشن کا سلسلہ یکم فروری سے شروع کیا جائے گا۔ اس سے قبل کیے گئے اعلان میں ابتدائی تعلیم سے آٹھویں تک کا تعلیمی سلسلہ 25 جنوری سے شروع کرنے کا اعلان کیا گیا تھا۔