پاکستان میں طلبہ کی طرف سے آن لائن تعلیم کے بعد امتحانات بھی آن لائن لیے جانے کا مطالبہ زور پکڑ رہا ہے۔ اس حوالے سے صوبہ پنجاب کے درالحکومت لاہور کی ایک نجی یونیورسٹی کے طلبہ اور یونیورسٹی انتظامیہ کے درمیان تصادم ہوا ہے، پولیس کے مطابق اس میں چار طلبہ زخمی ہوئے ہیں۔
پولیس کا کہنا ہے کہ تصادم اس وقت شروع ہوا جب یونیورسٹی کے طلبہ نے ریلی نکالی اور یونیورسٹی کے بیرون گیٹ کو آگ لگائی۔
پولیس کے مطابق جب طلبہ نے یونیورسٹی کے اندر داخل ہونے کی کوشش کی تو سکیورٹی گارڈز نے ان پر لاٹھی چارج شروع کردیا جس کے نتیجے میں چار طلبہ زخمی ہو گئے جن کو جناح ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔
مزید پڑھیں
-
’خدارا۔۔۔ آن لائن کلاسز میں تعاون کریں‘Node ID: 468976
-
’کیا یہی کلاس لینے کا طریقہ ہے؟‘Node ID: 473206
-
کوئٹہ: آن لائن کلاسز کے خلاف احتجاج، گرفتار طلبہ کی رہائیNode ID: 487636
تصادم کے بعد طلبہ نے سڑک پر دھرنا دے دیا جس سے ٹریفک میں تعطل پیدا ہوا۔
یونیورسٹی کے ایک طالب علم محمد شکیل نے بتایا کہ ’ہمارا مطالبہ ہے کہ امتحان آن لائن لیے جائیں۔ جب ہمیں کورونا کے نام پر تعلیم آن لائن دی گئی اور فیس پوری لی گئی تو پھر امتحانات بھی آن لائن ہی لیے جائیں۔ جس سینٹر میں امتحان لیے جا رہے ہیں وہاں کورونا ایس او پیز کا بھی خیال نہیں رکھا جا رہا۔‘
احسن علی نامی ایک اور طالب علم احسن علی نے بتایا ’ہم پرامن طریقے سے احتجاج کر رہے تھے جو ہمارا حق ہے۔ جیسے ہی ہم یونیورسٹی کے گیٹ پر پہنچے تو سکیورٹی گارڈز نے ہم پر ہلہ بول دیا۔ جس سے ہمارے کئی ساتھی زخمی ہو گئے۔ سکیورٹی گارڈز نے قانون ہاتھ میں لیا۔ وہ طلبہ پر ایسے تشدد نہیں کر سکتے۔‘

سکیورٹی گارڈز اور طلبا کے مابین تصادم کی کچھ ویڈیوز بھی منظر عام پر آئی ہیں، جن میں دیکھا جا سکتا ہے کہ طلبہ جیسے ہی یونیورسٹی گیٹ پر پہنچے تو اچانک سکیورٹی گارڈز ڈنڈے اٹھائے باہر نکل آئے۔
ان ویڈیوز میں گارڈز کچھ طلبہ پر تشدد کرتے بھی دیکھے جا سکتے ہیں جبکہ پولیس کے کچھ اہلکار بھی موقع پرموجود ہیں لیکن خاموشی سے ایک طرف کھڑے ہیں۔
اسی طرح ایک ویڈیو میں ایک زخمی طالب کو بھی دیکھا جا سکتا ہے جس کے سر سے خون بہہ رہا ہے۔
آخری اطلاعات تک طلبہ کا احتجاج جاری تھا جس کی وجہ سے واپڈا ٹاؤن، جوہرٹاؤن اور نواب ٹاؤن کے علاقوں میں ٹریفک کی روانی میں خلل پڑا۔
