تبوک کا 12 ہزار برس قدیم قریہ
کھدائی کے دوران آبپاشی اور کھیتی باڑی کا نظام دریافت ہوا ہے (فوٹو: اخبار 24)
سعودی عرب میں تبوک کا قریہ نامی مقام 12 ہزار برس پرانا ہے۔ یہ علاقہ آبپاشی کے نظام اور زرعی علاقوں سے مالا مال ہے۔
آپٹیکل پیکٹوریل بندر الشمری نے تبوک ریجن میں قدیم ترین تاریخی علاقے ’قریہ‘ کی باتصویر رپورٹ سوشل میڈیا پر شیئر کی ہے۔ یہ علاقہ دس ہزار قبل مسیح پرانا ہے۔
السعودیہ چینل کے خصوصی پروگرام ’زمین اور انسان‘ میں گفتگو کرتے ہوئے الشمری نے کہا کہ ’قریہ کا علاقہ ایک ٹیلے سے مشتمل ہے۔ یہاں فیصل بند ایک شہر آباد تھا۔ یہاں کھدائی کے دوران آبپاشی اور کھیتی باڑی کا نظام دریافت ہوا ہے۔ اس کا تعلق قدیم ترین زمانے سے ہے۔ نبطی دور میں بھی یہ شہر آباد تھا۔‘
ان کا مزید کہنا تھا کہ ’تبوک کے عجائب گھر میں ایک سنگی مورتی محفوظ ہے اور یہ اسی علاقے سے ملی تھی۔‘
الشمری کے مطابق ’تبوک کا علاقہ منفرد تاریخی آثار سے مالا مال ہے۔ جزیرہ عرب میں کسی اور جگہ اتنے اور اس جیسے آثار قدیمہ موجود نہیں۔ یہاں ثمودی، لحیانی، مدینی، نبطی اور رومانی تہذیب و تمدن کے آثار پائے جاتے ہیں۔
تاریخ کے سکالر مسعد العطوی نے بتایا کہ ’قریہ کے علاقے میں ایسے غار دریافت ہوئے ہیں جن کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ وہاں سونا پگھلایا جاتا تھا۔ ممکن ہے لوہے کی اشیا بھی تیار کی جاتی ہوں۔‘