سندھ میں حکمران جماعت پیپلزپارٹی کے ایک وزیر کی جانب سے ’گورنر ہاؤس کی گاڑی میں کتے کی سیر‘ کی ویڈیو سامنے لائی گئی تو اسے ’کتے کا پروٹوکول‘ قرار دے کر مرکز میں حکمران جماعت تحریک انصاف کی قیادت، خصوصا گورنر سندھ عمران اسماعیل کو تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔
مزید پڑھیں
-
ملتان پولیس کو لینڈکروزر چلاتے پانچ سالہ بچے کی تلاشNode ID: 535721
-
فواد عالم: ’یہ میرا گراؤنڈ ہے، میں ہوں یہاں کا جے کانت شکرے‘Node ID: 536051
اگرچہ صوبائی وزیر نے اپنی ویڈیو میں کہا تھا کہ گاڑی گورنر ہاؤس کی ہے اور اس میں کتے کو پروٹوکول کے ساتھ سیر کرائی جا رہی ہے، پھر بھی خاصی دیر تک یہ بات معمہ رہی کہ ’کتے کو سیر کرانے والی‘ گاڑی گورنر ہاؤس کی ہی ہے یا کسی اور کی، اور یہ کہ سرکاری لینڈ کروزر میں پروٹوکول کے ساتھ کتے کو آؤٹنگ کیوں کرائی جا رہی ہے؟
کچھ ہی دیر بعد سابق گورنر سندھ محمد زبیر نے ایک نجی ٹیلی ویژن کے پروگرام میں اس بات کی تصدیق کر دی کہ مذکورہ گاڑی گورنر ہاؤس سندھ کی ہے۔ انہوں نے گورنر سندھ عمران اسماعیل کو کتے کا مالک بھی قرار دیا۔
#گورنرکی_گاڑی_میں_کتا pic.twitter.com/P25DeSFSk6
— Tariq Wasan (@TariqWasan1) January 27, 2021
گاڑی کس کی اور کتے کی پروٹوکول میں سیر کا معاملہ گفتگو کا موضوع بنا تو کچھ ہی دیر میں سوشل میڈیا نے ’’گورنر کی گاڑی میں کتا‘ کو پاکستان میں سرفہرست ٹرینڈ بنا ڈالا، اسی دوران گورنر سندھ عمران اسماعیل کی جانب سے ایک وضاحتی ویڈیو پیغام سامنے آیا۔
دو منٹ سے کچھ کم دورانیے کی ویڈیو میں گورنر سندھ نے کتے کی ویڈیو بنانے کے عمل کو ’غیر سنجیدہ حرکت‘ قرار دیا تو کہا کہ ’اس گاڑی میں میری اہلیہ اور بیٹی موجود تھیں۔ جسے پروٹوکول کہا جا رہا ہے وہ پروٹیکشن ہے جو گورنر کی فیملی کو دیا جاتا ہے۔‘
ان کا کہنا تھا کہ گورنر ہاؤس کی گاڑی کے ساتھ پولیس کی موبائل چلتی ہے۔ یہ کتے کو گھمانے کے لیے نہیں تھی۔
— Imran Ismail (@ImranIsmailPTI) January 27, 2021