پاکستان نے ایک 'انتہائی مطلوب' عسکریت پسند کو گرفتار کیا ہے جس کے بارے میں کہا جا رہا ہے کہ اس کا تعلق زینبیون بریگیڈ سے ہے۔
عرب نیوز کے مطابق تفتیشی حکام کا کہنا ہے کہ 'اس نے پڑوسی ملک ایران میں فوجی تربیت حاصل کی تھی۔'
زینبیون بریگیڈ کو جنوری 2019 میں امریکی محکمہ خزانہ کی مالی بلیک لسٹ میں رکھا گیا تھا اور خیال کیا جاتا ہے کہ انہوں نے پاکستان کی اہل تشیع برادری سے تعلق رکھنے والے نوجوانوں کو شام میں لڑنے کے لیے بھیجا تھا۔
مزید پڑھیں
-
گوادر: تین حملہ آوروں سمیت آٹھ ہلاکNode ID: 419521
-
’سٹاک ایکسچینج پر حملے کی منصوبہ بندی انڈیا میں ہوئی‘Node ID: 489026
-
’کلبھوشن کو شفاف ٹرائل کا موقع ملنا چاہیے‘Node ID: 509461
محکمہ انسداد دہشت گردی (سی ٹی ڈی) کے ڈی آئی جی عمر شاہد نے بتایا کہ 'گرفتار ہونے والا دہشت گرد عباس جعفری ایک اور انتہائی مطلوب دہشت گرد یاور عباس کا قریبی ساتھی ہے۔ یہ بھی زینبیون بریگیڈ کے دیگر ارکان کی طرح ایران میں فوجی تربیت حاصل کر چکا ہے۔‘
ایک سرکاری ہینڈ آؤٹ کے مطابق کراچی سے گرفتار ہونے والے عباس جعفری کو 2014 میں تربیت دی گئی تھی۔ دیگر مہارتوں کے علاوہ عباس جعفری کو انٹیلی جنس آپریشن انجام دینے اور طبی خدمات فراہم کرنے کی تربیت بھی دی گئی تھی۔
ہینڈ آؤٹ کے مطابق 'گرفتار ہونے والے دہشت گرد کو خودکار ہتھیاروں کے استعمال میں مہارت حاصل ہے اور انہوں نے پڑوسی ملک سے تربیت حاصل کی تھی۔'
عباس جعفری، جن سے اسلحہ ضبط کیا گیا، کو یاور عباس کا بہت قریبی ساتھی بتایا گیا ہے، اور انہیں 'ریڈ بُک' میں بھی نامزد کیا گیا تھا۔ ریڈ بُک ایک سرکاری دستاویز ہے جس میں سخت گیر عسکریت پسندوں کے نام اور معلومات درج کی جاتی ہیں۔
![](/sites/default/files/pictures/January/37246/2021/ctd_reuters_1.jpg)